Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

فساد سے دور رہو، جو ظلم کرتا ہے اس کی پکڑ ہوگی، خطبہ حج

مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد المعیقلی نے اللہ پر توکل، نبی کریم کے اتباع اور حقوق العباد کی تلقین کی۔
اپ ڈیٹ 15 جون 2024 11:45pm

20 لاکھ سے زائد عازمین حج آج میدان عرفات میں حج کا رکن اعظم ’وقوفِ عرفات‘ ادا کررہے ہیں جبکہ مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے خطبہ حج دیا۔

مسجد الحرام کے امام شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد المعیقلی نے حج کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ اللہ کی ذات واحدِ مطلق ہے۔ اس کی رحمت نے ہر چیز کا احاطہ کر رکھا ہے۔ اللہ کا حق ہے کہ لوگ اُس سے ڈریں اور گناہوں سے بچیں۔

انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد ﷺ کو رحمت بنا کر بھیجا، جن لوگوں نے پیغمبر ﷺ کی عزت کی، ایمان لائے اور اس نور الہیٰ کی پیروی کی جو نازل ہوا، وہ ہی کامیاب لوگ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رسول ﷺ نے فرمایا کہ اے لوگو، میں اللہ کا رسول ہوں، جس کے ہاتھ میں ساری کائنات ہے، وہی زندہ کرتا اور مارتا ہے، وہ برحق ہے، اس پر ایمان لاؤ، اے لوگوں اللہ سے ڈرتے رہو اور اس دن سے ڈرو جس دن والد بیٹے کے اور بیٹا والد کے کام نہیں آئے گا، بے شک اللہ کا وعدہ سچا ہے، تمہیں دنیا کی چمک اور شیطان دھوکے میں نہ ڈال دے۔

امامِ کعبہ نے مسجد نمرہ میں حج کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کی زندگی دھوکا ہے۔ انسان کو دیکھتے رہنا چاہیے کہ دنیا کی زندگی اسے دھوکے میں نہ ڈالے۔

صرف اللہ کی عادت کرنے ہی سے حتمی کامیابی اور نجات ممکن ہے۔ اللہ نے نبی اکرم صل اللہ علیہ وسلم کے احکام ماننے کا حکم دیا ہے۔ رسول اللہ کی پیروی کرنے والے ہی کامیاب ہوتے ہیں۔ اُن کے اتباع ہی میں دنیا و آخرت کی بھلائی مضمر ہے۔

امامِ کعبہ کا کہنا تھا کہ جو اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اس کے راستے کھول دیتا ہے۔ حقوق اللہ کے ساتھ ساتھ ہمیں حقوق العباد کا بھی خیال رکھنا ہے۔ اچھے اخلاق کو اپنانا دین ہے۔ اللہ نے ہمیں حسنِ اخلاق، بھائی اور نیکی کو اپنانے کا حکم دیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مصیبتوں اور فساد سے دور رہو، قرآن کہتا ہے جو ظلم کرتا ہے اس کی پکڑ ہو گی، جو مومنوں کو تکلیف دیتے ہیں کبھی فلاح نہیں پا سکتے۔

امام کعبہ نے کہا کہ ظلم کا بدلہ مل کر رہتا ہے۔ ایک دوسرے کا احترام لازم ہے۔ کوئی کسی کا تمسخر نہ اڑائے، برے ناموں سے نہ پکارے۔ احترام، وقار اور بھلائی ہی میں انسانیت ہے۔ تمام متنازع معاملات اللہ اور اللہ کے رسول صل اللہ علیہ وسلم کی طرف لوٹا دینے چاہئیں۔ صرف اللہ پر توکل سے نجات ملتی ہے۔

خطبہ میں کہا گیا کہ اللہ سے ڈرو جس طرح ڈرنے کا حق ہے، اس دن ڈرو جس کوئی کسی کے کام نہیں آئے گا، بے شک اللہ کا وعدہ سچا ہے اور قیامت قائم ہو گی، اس دن کوئی دنیا کا دھوکہ اور مال و متاع کسی کے کام نہیں آئے گا۔

خطبہ حج میں مزید کہا گیا کہ اے ایمان والو اللہ سے ڈرو، جو اللہ سے سچے دل سے ڈرے گا ، ہر معاملے میں اللہ کا خوف تمہارے دل میں رہنا چاہیے، اللہ تعالیٰ اس کے راستے نکالے گا۔

اس میں کہا گیا کہ دنیا کے ہر معاملے میں اللہ کا خوف تہمارے دل میں رہنا چاہیے، تقویٰ ہر مسلمان پر واجب ہے کہ ہر نیکی کرتے ہوئے اخلاص کے ساتھ مبنی ہو، اللہ کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق ہو۔

انہوں نے کہا کہ یہ اللہ کا فیصلہ ہے کہ صرف اس کی عبادت کی جائے، اے لوگو، اللہ کی عبادت کرو جس نے تمہیں پیدا کیا، ایک جان سے، حضرت آدم علیہ السلام سے ساری انسانیت کا سلسلہ چلایا، اللہ کا ارشاد گرامی ہے کہ تمہارا ایک معبود ہے، اسی کی عبادت کرو، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو اور آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ صلہ رحمی کرو، قریبی رشتے داروں کا حق ادا کرو۔

خطبہ حج میں کہا گیا کہ اللہ کی وحدانیت کی گواہی، نبی ﷺ کے سچے رسول ہیں، اس کی شہادت، اس کی گواہی اور اللہ کے رسول کے فرامین کو اپنی زندگی کا اسلوب بنانا، یہ بات ذہن نشین رکھو کہ تمہاری چھوٹی چھوٹی چیزیں بھی اللہ تعالیٰ کے احاطہ علم میں ہے۔

خطبہ حج میں کہا گیا کہ دیکھو مسلمانوں، اللہ سے ڈرو، نمازوں کو قائم کرو، انہیں اپنے وقت پر ادا کرو، نمازوں کی پابندی کرو، اللہ تمہیں بڑے قریب سے دیکھ رہا ہے، اسے پتا ہے کہ تم کیا کر رہے ہو، عبادت میں کتنے مخلص ہو، اللہ کے راستے میں صدقہ، خیرات کرو، تمہاری نمازیں، صدقہ، خیرات، تمہاری قربانی اللہ کی رضا کے لیے ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اور یہ بات ذہن نشین رکھو کہ اللہ کے رسول پر جو قرآن نازل ہوا، یہ لوگوں کے لیے ہدایت ہے، جو شخص رمضان کے مہینے کو پالے، اس کو چاہیے کہ پورے مہینے کے روزے رکھے، اگر صاحب استطاعت ہے تو بیت اللہ کا حج کرے۔

اس میں کہا گیا کہ اسلام یہ ہے کہ آپ گواہی دیں کہ اللہ کے سوا دنیا میں کوئی معبود نہیں اور نبی ﷺ اللہ کے نبی اور سچے رسول ہیں اور ایمان یہ ہے کہ آپ ایمان اللہ پر، اس کے رسولوں پر اور جنتی بھی شریعتیں ہیں، ان پر ایمان لائیں، جب اللہ کی عبادت کریں تو یہ گمان کریں کہ گویا کہ آپ اللہ کو دیکھ رہے ہیں، اگرچہ آپ اللہ کو نہیں دیکھ رہے لیکن اللہ آپ کو دیکھ رہا ہے۔

عازمین حج آج قافلوں میں صورت میں میدان عرفات پہنچے

گزشتہ شب منیٰ میں قیام کے بعد عازمین حج آج قافلوں میں صورت میں میدان عرفات پہنچے ہیں۔ اُن کی آمد دن بھر جاری رہی۔ عرفات کے علاقے کی مسجدِ نمرہ میں حج کا خطبہ دیا گیا۔

مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ماہر حمد المعیقلی کا دیا گیا خطبہ حج اردو سمیت 50 زبانوں میں نشر کیا گیا۔ اس موقع پر 20 لاکھ سے زائد عازمین حج ظہر اور عصر کی نماز ایک ساتھ ادا کی۔

مناسک حج کا آغاز گزشتہ روز ہوا تھا۔ سعودی حکومت نے اس موقع عازمین حج کے لیے تمام ممکنہ سہولتوں کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی کا بھی غیر معمولی انتظام کیا ہے۔

کچھ علاقوں میں درجہ حرارت 43 سینٹی گریڈ تک بڑھنے کے ساتھ ہی سعودی حکام نے تمام عازمین حج پر زور دیا ہے کہ وہ دھوپ اور گرمی سے بچنے کے لیے چھتری کا استعمال کریں اور پانی پیتے رہیں۔

رواں سال حج کا خطبہ دینے والے ’شیخ ماہر حمد المعیقلی‘ کون ہیں؟

سعودی وزارتِ صحت نے حجاج کرام کی صحت کا خاص خیال رکھنے کی غرض سے 34,000 سے زائد ڈاکٹرز، نرسوں، دواسازوں اور انتظامی عملے کو متحرک کیا ہے۔

سات ایئر ایمبولینسس اور 730 ایمبولینسس بھی دستیاب ہیں جو عازمین کو ضرورت پڑنے پر طبی امداد فراہم کر رہی ہیں۔

Hajj

THe MAIN RITUAL TODAY

HAJJ SERMON

TWO MILLION GATHER IN ARAFAT