241 نشستوں کے بعد رام جی نے بی جے پی کو بریک لگایا، آر ایس ایس کا لیڈر برس پڑا
بھارت کے انتہا پسند ہندو گروپ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو لتاڑنا شروع کردیا ہے۔ دونوں جماعتوں میں اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں۔ آر ایس ایس کا کہنا ہے کہ بی جے پی نے اپنا ایجنڈا چھوڑ دیا ہے اور اب صرف مال پیٹنے میں لگی ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ بی جے پی سمیت تمام ہی ہندو انتہا پسند گروپ آر ایس ایس سے نکلے ہیں اور اِن سب کو اجتماعی طور پر ”سنگھ پریوار“ کہا جاتا ہے۔
آر ایس ایس کے مرکزی لیڈر اندریش کمار نے جے پور (راجستھان) کے نزدیک کنوٹا کے مقام پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے لیڈر کامیابی پر آپے سے باہر ہوگئے تھے اور اُن مین گھمنڈ پیدا ہوگیا تھا جس کے باعث بھگوان رام نے لوک سبھا کی 241 نشستوں پر فتح کے بعد بریک لگادیا۔
اندریش کمار کا کہنا تھا کہ بی جے پی کو اس کا گھمنڈ لے ڈوبا۔ بھگوان رام نے اُسے واضح اکثریت لینے سے روک دیا تاکہ وہ دوسری جماعتوں سے مدد لینے پر مجبور ہو کہ یہی اُس کے گھمنڈ کی سزا ہے۔
اندریش کمار کے ریمارکس آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کے اِن ریمارکس کے دو دن بعد سامنے آئے ہیں جن میں اُنہوں نے کہا تھا کہ خدماتِ عامہ کے شعبے سے وابستہ افراد اور عجز و انکسار ہونا چاہیے۔
Comments are closed on this story.