روسی اثاثوں سے یوکرین کو 50 ارب ڈالر دینے پر جی سیون ممالک کا اتفاق
ترقی یافتہ ممالک کے گروپ جی سیون نے روس کے منجمد اثاثوں میں سے یوکرین کو روسی فوج سے لڑنے کے قابل رکھنے کے لیے 50 ارب ڈالر فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ یہ فیصلہ روس کے لیے اس بات کی یاد دہانی ہے کہ ہم نے یوکرین کے معاملے میں پسپائی اختیار نہیں کی۔
جی سیون کے پلیٹ فارم پر کیے جانے والے اس فیصلے پر روس نے شدید ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے بھرپور جوابی اقدامات کی دھمکی دی ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ یوکرین کو اعلان کردہ فنڈز سالِ رواں کے آخر سے پہلے نہیں مل سکیں گے تاہم اتنا ضرور ہے کہ یوکرین کی فوج اور معیشت دونوں کے لیے طویل المیعاد امدادی پروگرام کی نشاندہی ضرور ہوتی ہے۔
اٹلی میں جی سیون سربراہ اجلاس کے موقع پر یوکرین کے صدر وولودومیر زیلینسکی اور امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکا اور یوکرین کے درمیان 10 سالہ دفاعی معاہدے پر دستخط بھی کیے۔
جنوبی اٹلی کے شہر پگلیا میں یوکرینین ہم منصب کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ اس معاہدے کے تحت امریکا یوکرین کو امداد بھی دے گا اور تربیت بھی فراہم کرے گا تاہم امریکا نے ایسا کوئی وعدہ نہیں کیا ہے کہ وہ اپنے فوجیوں کو یوکرین کی طرف سے لڑنے کے لیے بھیجے گا۔
امریکی ایوانِ صدر نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ اس معاہدے کا بنیادی مقصد یوکرین کی دفاعی صلاحیت اور ردِ جارحیت کو برقرار رکھنا ہے تاکہ ملک میں دفاعی ساز و سامان کی صنعت توانا رہے اور معیشت کو بھی بحالی میں مدد ملے۔
وائٹ ہاؤس نے بیان میں کہا کہ یوکرین پر مستقبل میں کسی بھی روسی حملے کی صورت میں امریکا اعلیٰ ترین سطح پر معاملات کا جائزہ لے گا تاکہ یوکرین کی بھرپور مدد اور روس کی راہ مسدود کرنے کے اقدامات کیے جاسکیں۔
یاد رہے کہ یوکرین پر روسی لشکر کشی کے بعد 2022 میں جی سیون اور یورپی یونین نے روس کے 325 ارب ڈالر کے اثاثے منجمد کردیے تھے۔ ان اثاثوں میں ہر سال سود کی مد میں 3 ارب ڈالر کا اضافہ ہو رہا ہے۔
جی سیون کے منصوبے کے تحت یوکرین کے لیے 50 ارب ڈالر کے قرضوں کا سود ادا کرنے کے لیے 3 ارب ڈالر بروئے کار لائے جائیں گے۔
Comments are closed on this story.