Aaj News

جمعہ, ستمبر 20, 2024  
15 Rabi ul Awal 1446  

3 ماہ کی تاخیر کے بعد پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سمیت 40 قائمہ کمیٹیاں تشکیل

اپوزیشن سنی اتحاد کونسل کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سمیت 10 کمیٹیوں کی سربراہی ملے گی
شائع 14 جون 2024 11:04am

قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے 3 ماہ سے زائد تاخیر کے بعد بالآخر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) سمیت 40 قائمہ کمیٹیاں تشکیل دے دیں۔

انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے باضابطہ اعلامیہ کے مطابق اسپیکر نے 17 مئی کو قومی اسمبلی میں پیش کی جانے والی تحریک کی روشنی میں کمیٹیوں کے ارکان کے ناموں کو حتمی شکل دے دی ہے۔

حکمران جماعت ن لیگ کے ذرائع کے مطابق متفقہ فارمولے کے مطابق اپوزیشن سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) کو 10 کمیٹیوں کی سربراہی ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ، مسلم لیگ (ن) کو 13 کمیٹیوں کی چیئرمین شپ ملے گی جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم-پی) کو بالترتیب آٹھ اور دو کمیٹیوں کی چیئرمین شپ ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ باقی کمیٹیوں کی چیئرمین شپ حکمران اتحاد میں شامل جماعتوں میں تقسیم کی جائے گی۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ پی پی پی اور ایم کیو ایم اپنے حصے سے زیادہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ کا مطالبہ کر رہے ہیں اور اس معاملے پر ان سے مذاکرات جاری ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ابھی یہ فیصلہ ہونا باقی ہے کہ ان جماعتوں کو کن کمیٹیاں جائیں گی۔

جہاں تک پی اے سی کا تعلق ہے، انہوں نے کہا، مسلم لیگ (ن) نے ماضی کی روایت کے مطابق اور پی پی پی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان طے پانے والے میثاق جمہوریت (سی او ڈی) کے مطابق اپوزیشن ایس آئی سی کو اپنی چیئرمین شپ کی پیشکش پر اتفاق کیا تھا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق پی اے سی کے ارکان میں سردار یوسف زمان، وزیر دفاع خواجہ آصف، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، جنید انور چوہدری، شیذرا منصب کھرل، رضا حیات ہراج اور مسلم لیگ ن کے رانا قاسم نون شامل ہیں۔ پیپلز پارٹی کی مرتضیٰ محمود، شازیہ مری، سید حسین طارق، سید نوید قمر اور حنا ربانی کھر۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان بطور آزاد؛ ثناء اللہ مستی خیل، جنید اکبر، ریاض خان، وقاص اکرم، عامر ڈوگر اور ایس آئی سی کے خواجہ شیراز محمود، ایم کیو ایم پی کے معین عامر پیرزادہ اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کی شاہدہ بیگم شامل ہیں۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب پی اے سی کے سابق رکن ہوں گے۔

علاوہ ازیں چیئرمین سینیٹ کمیٹی کے لیے آٹھ سینیٹرز بھی نامزد کریں گے۔

اسلام آباد

National Assembly

public accounts committee

Public Accounts Committee (PAC)