ہندو مسافروں پر حملہ : حسن علی کی اسٹوری پر صارفین کی شدید تنقید
پاکستانی فاسٹ باؤلر کی جانب سے جموں و کشمیر میں ہندو مسافروں پر حملے پر آواز اٹھانے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
خیال رہے چند روز قبل جموں و کشمیر کے صوبہ جموں کے ریاسی ضلع میں واقع شیو کھوڑی مندر سے ماتا ویشنو دیوی مندر جانے والے 9 ہندو مسافر نامعلوم عسکریت پسندوں کے حملے میں جاں بحق ہوئے تھے، جس کے باعث بس ڈرائیور کے قابو سے باہر ہوکر گہری کھائی میں جا گری تھی۔ حادثہ میں 41 افراد زخمی بھی ہوئے۔
اس واقعے کے بعد پاکستانی پیسر نے اس حوالے سے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل انسٹاگرام پر باقاعدہ اسٹوری شئیر کی، جس میں انہوں نے جاں بحق ہونے والے ہندو مسافروں کے حق میں آواز بلند کی۔
مذکورہ اسٹوری پر ’آل آئیز آن ویشنو دیوی اٹیک‘ کے الفاظ لکھے تھے۔
حسن علی کی جانب سے یہ اسٹوری شیئر کیے جانے پر اُنہیں سوشل میڈیا صارفین نے تنقید کا نشانہ بنایا جس کے بعد اب حسن علی کا بھی بیان سامنے آیا ہے۔
حسن علی اپنی انسٹا پوسٹ میں ہندو مسافروں کی موت پر لکھا کہ ’دہشت گردی اور تشدد ایک سنگین مسئلہ ہے چاہے وہ کسی بھی نسل یا مذہب کے خلاف ہو، اسی لیے میں نے اسٹوری شیئر کی تھی، میں جہاں بھی ہوں امن کی حمایت کرنے کی کوشش کرتا ہوں، میں نے ہمیشہ غزہ میں حملوں کی مذمت کی ہے اور کرتا رہوں گا، ہر زندگی اہمیت رکھتی ہے۔‘
حسن علی کا مزید لکھنا تھا کہ ’اللّٰہ تعالیٰ گوادر میں شہید ہونے والوں کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، آمین۔
کرکٹر کی اہلیہ سمیعہ خان نے بھی اپنے انسٹاگرام ہینڈل پر ’آل آئیز آن وشنو دیوی حملے‘ کی کہانی شیئر کی۔ جہاں سوشل میڈیا صارفین کا ایک گروپ حسن علی کی پوسٹ پر انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے وہیں بھارتی سوشل میڈیا صارفین حسن علی کی تعریف کرتے نظر آرہے ہیں۔
Comments are closed on this story.