غزہ میں جنگ بندی کیلئے امریکی پلان میں حماس نے 7 شرائط رکھ دیں
حماس نے جنگ بندی غزہ میں کیلئے پیش کی گئی امریکی تجاویز میں سات ترامیم پیش کی ہیں۔
عرب خبر رساں ادارے ”العریبیہ“ نے ”مجلہ“ میگزین کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ حماس نے سے محاصرے کو ختم کرنے اور اسرائیلی افواج کے ”فلاڈیلفیا محور“ سے انخلا کے ساتھ عارضی جنگ بندی کے دوسرے مرحلے میں غزہ سے اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا پر زور دیا ہے۔
جنوبی لبنان پر اسرائیل کا حملہ، سینیر حزب اللہ کمانڈر شہید
مزاحمتی تنظیم نے دوسرے مرحلے میں مکمل جنگ روکنے، معاہدے میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ”اُنروا“ (UNRWA)، اقوام متحدہ، چین ، روس اور ترکیہ کو امریکہ، قطر اور مصر کے ساتھ شامل کرنے پر زور دیا ہے۔
حماس نے تین سے پانچ سال کے اندر غزہ کی تعمیر نو پر بھی زور دیا۔
حماس کی جانب سے مستقل جنگ بندی اور غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا کے لیے تحریری ضمانتیں مانگی گئی ہیں، تاکہ جو بائیڈن کی تجویز سے اتفاق کیا جا سکے۔
حماس کے جال میں پھنس کر 4 اسرائیلی فوجی ہلاک، 7 زخمی
بیالیس دنوں پر مشتمل پہلے اور دوسرے مراحل کے دوران جنگ روکنے کی تجویز کے ساتھ تمام مراحل کو ایک دوسرے کے ساتھ مکمل طور پر مربوط کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ حماس کی کچھ تجاویزقابل عمل ہیں مگر بعض مطالبات پورے کرنا ممکن نہیں۔
Comments are closed on this story.