انڈین سپریم کورٹ نے فلم ’ہمارے بارہ‘ کی نمائش روک دی
نئی دہلی: بھارت کی سپریم کورٹ نےجمعرات کو فلم ’ہمارے بارہ‘ کو ریلیز سے ایک دن قبل روک دیا۔ کیونکہ اس فلم پر اسلامی عقیدے کی توہین کرنے اور مسلم خواتین سے شادی کرنے کے الزامات کا نوٹس لیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ نے فلم کی ریلیز روکنے سےممبئی ہائی کورٹ کے انکار کو چیلنج کرنے والی درخواست پر سماعت کے بعد اپنا فیصلہ سنایا۔
بھارتی فلم ’’ہمارے بارہ“ مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کی ایک کوشش
جب فلم کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے کہا کہ انہوں نے ممبئی ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق پروموشنل مواد سے تمام قابل اعتراض مناظر ہٹا دیے ہیں، تو عدالت نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا، ’ہم نے آج صبح ٹیزر دیکھا اور تمام مناظر وہاں موجود ہیں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ،اگر ٹیزر اتنا قابل اعتراض ہے تو پوری فلم کا کیا ہوگا۔
بھارتی سپریم کورٹ کی بنچ نے حکم دیا ہے کہ، جب تک ہائی کورٹ کی جانب سے درخواست نمٹا نہیں دی جاتی، تب تک فلم کی نمائش معطل رہے گی۔
مسلم تنظیموں کے مطالبے پر فلم کی نمائش روک دی گئی
اس سے قبل مسلم تنظیموں کی طرف سے شدید اعتراضات کے بعد بھارتی ریاست کرناٹک کی حکومت نے متنازع فلم ’ہمارے بارہ‘ کی نمائش پر دو ہفتوں کے لیے پابندی عائد کردی تھی۔
ریاستی حکومت کےایک حکم نامےکے مطابق ریاست بھر میں کہیں بھی اس فلم کے پوسٹرز بھی نہیں لگائے جاسکیں گے۔
Comments are closed on this story.