نان فائلر کی اختراع اور کیش ٹرانزیکشن ختم کریں گے، پیٹرول لیوی میں بتدریج اضافہ ہوگا، پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس
**وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں پیش کیے گئے مالی سال 25-2024 کے بجٹ کے حوالے سے اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے پوسٹ بجٹ نیوز کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ نان فائلرز کے لئے ٹیکس 45 فیصد تک لے گئے ہیں کیونکہ نان فائلر کی اختراع ہی ختم کرنا چاہتے ہیں۔
- آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ جولائی میں ہونے کا امکان ہے
- پی آئی اے اوراسلام آباد ایئرپورٹ کی نجکاری اگست تک مکمل ہوجائے گی
- ٹیکس سلیب میں ردوبدل ممکن ہے
- جولائی سے ریٹیلرزاور ہول سیلرز پر ٹیکس لگے گا
انہوں نے کہا کہ زیادہ آمدن والوں پر زیادہ ٹیکس کا نفاذ ہوگا کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔ تنخواہوں میں سلیبزکو انفرادی سطح پر دیکھیں اتنا بوجھ نہیں۔آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت درست سمت میں جاری ہے ۔آئی ٹی سیکٹر کو سب سے بڑی اور ریکارڈ ایلوکیشن دی ہے**
انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنا ضروری ہے، ”ٹیکس ٹو جی ڈی پی 10 فیصد پر نہیں روک سکتے، ٹیکس ٹو جی ڈی پی آئندہ 3 سال میں 13 فیصد کریں گے، این ایف سی کے معاملے پر صوبوں سے مشاورت کر رہے ہیں، پی ڈبلیو پی کے خاتمے سے اخراجات میں نمایاں کمی ہوگی“۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا عمل جاری ہے جبکہ پیٹرولیم لیوی پر 60 سے 80 روپے کی تجویز ہے جس میں بتدریج اضافہ ہوگا۔
پی آئی اے اور اسلام آباد ایئرپورٹ کی نجکاری اگست تک مکمل ہوجائے گی
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ نجکاری کے معاملے پر اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں اور پی آئی اے کی نجکاری کے قریب پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی آئی اے اور اسلام آباد ایئرپورٹ کی نجکاری اگست تک مکمل ہوجائے گی، ڈسکوز میں سیاسی بھرتیوں کو کم کیا جائے گا، نجی شعبے کے افراد کو چیئرپرسن مقرر کیا جائے گا۔
جولائی میں اسٹاف لیول ایگریمنٹ ہونے کاامکان ہے
وفاقی وزیر نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت جاری ہے جبکہ جولائی میں اسٹاف لیول ایگریمنٹ ہونے کاامکان ہے لیکن ابھی کوئی حتمی بات نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی اتحادیوں کے ساتھ آن بورڈ ہیں، جی ایس ٹی کی شرح 18 سے بڑھا کر 19 فیصد کرنے کی کوئی تجویز نہیں،
منی بجٹ نہیں آئے گا؟ ’اس کا کوئی جواب نہیں ہے‘
منی بجٹ نہیں آئے گا؟ کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ’اس کا کوئی جواب نہیں ہے‘، ہم وزارتوں کو بند کرنے پر کام کر رہے ہیں۔
ریٹیلرز اور ہول سیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانا ضروری ہے
ان کا کہنا تھا کہ تنخواہ پر 6 لاکھ روپے انکم ٹیکس کی چھوٹ برقرار رکھی ہے، نان سیلریڈ کلاس میں پروفیشنل کمیونٹی ہے، اس کےلئے ٹیکس 45 فیصد کیا ہے، ریٹیلرز اور ہول سیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانا ضروری ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اپریل میں درخواست کی کہ تاجر خود کو رجسٹرڈ کروائیں، یہ رضاکارانہ طور پر رجسٹریشن کا طریقہ تھا جس میں31ہزار ریٹیلرز رجسٹرڈ ہوچکے ہیں، جولائی سے ریٹیلرز اور ہول سیلرز پرٹیکس لگے گا۔
اس وقت 90کھرب روپے نقد زیر گردش ہیں
انہوں نے کہا کہ اس وقت 90کھرب روپے نقد زیر گردش ہیں، نقد کی ٹرانزکشن کو ختم کرنا چاہتے ہیں، 3.5ارب ڈالر آئی ٹی کی برآمدات ہیں، فری لانسر اور ایس ایم ایز کے لئے فنانسنگ پر کام کررہے ہیں۔
گورنر اسٹیٹ بینک کے ساتھ بینک نئی اسکیمز لائیں گے
انہوں نے کہا کہ گورنر اسٹیٹ بینک کے ساتھ بینک نئی اسکیمز لائیں گے، زرعی شعبے کی فنانسنگ بڑھائی جائے گی، ایکسپورٹ ری فنانس کی سہولت ایگزم بینک منتقل کر رہے ہیں، پی ایس ڈی پی میں جاری منصوبوں کو مکمل کیا جائے گا۔
صحافیوں کا احتجاج
واضح رہے کہ جب وزیر خزانہ محمد اورنگزیب پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کے لیے پہنچے تو میڈیا نمائندگان کا تنخواہوں پر ٹیکس کیخلاف احتجاج کیا۔
میڈیا نمائندگان نے نشستوں سے کھڑے ہو کر احتجاج کیا۔ انہوں نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے پر سب سے زیادہ ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا گیا، حکومت متوسط طبقے کیلئے ریلیف کے اقدامات کرے۔
Comments are closed on this story.