ن لیگ نے دوسری مرتبہ دفاع کیلئے بڑا بجٹ پیش کردیا
حکومت نے آئندہ مالی سال (مالی سال 25-2024) میں مسلح افواج کے لیے 2 ہزار 120 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز پیش کی، جس میں گزشتہ برس کے بجٹ کے مقابلے میں 17.6 فیصد کا اضافہ ہے جو کہ جغرافیائی سیاسی لحاظ سے خطے میں ملک کی ترجیحات کی عکاسی کرتا ہے۔
انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال میں مسلح افواج کے لیے مختص جی ڈی پی کا 1.7 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔ دفاعی اخراجات میں یہ نمایاں اضافہ 6 برس میں دوسرا سب سے بڑا اضافہ ہے، جو مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی جانب سے اپنے 18-2013 کے آخری سال میں دیا گیا جو 18 فیصد اضافہ تھا۔
گزشت برس کے 15 فیصد اضافے کے بعد یہ مسلح افواج کے لیے غیرمعمولی فنڈنگ کا لگاتار دوسرا سال بھی ہے۔
حکومت کی جانب سے قومی اسمبلی کو پیش کیے گئے بجٹ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مسلح افواج نے گزشتہ سال کے مختص کیے گئے ایک ہزار 800 ارب روپے سے قدرے تجاوز کیا اور ایک ہزار 830 ارب روپے خرچ کیے۔
تاہم مختص رقم ملک کے حقیقی فوجی اخراجات کی ایک نامکمل تصویر پیش کرتی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ریٹائرڈ فوجیوں کے لیے مختص 662 ارب روپے کی ایک قابل ذکر رقم دفاعی بجٹ سے نہیں بلکہ حکومت کے موجودہ اخراجات سے لی جائے گی۔
خیال کیا جاتا ہے کہ جوہری ہتھیاروں اور میزائل پروگراموں کے لیے بڑے مالی اعانت الگ الگ چینلز سے حاصل کی جاتی ہے جس کا اظہار بجٹ میں نہیں کیا جاتا جس کے بعد کہا جا سکتا ہے کہ فوجی اخراجات کی اصل حد مبہم ہے۔
Comments are closed on this story.