درآمدی کے ساتھ مقامی سطح پر تیار کیے جانے والے موبائل فونز بھی مہنگے
حکومت نے آئندہ بجٹ 25-2024 میں مقامی سطح پر تیار ہونے والے موبائل فونز سمیت درآمدی فونز پر ٹیکس میں اضافہ کردیا جس کے بعد موبائل فونز مہنگے ہوجائیں گے۔
فنانس بل کے مطابق مقامی سطح پر میوفیکچر ہونے والے کمپلیٹ بلٹ اپ یونٹ (سی بی یو) پر بھی 18 فیصد ٹیکس عائد کردیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ سی بی یو سے مراد وہ پروڈکٹ ہے جو مکمل طور پر اسمبل ہو اور پہنچنے پر استعمال کے لیے تیار ہو۔
علاوہ ازیں حکومت نے سیمی ناکڈ ڈاؤن (ایس کے ڈی)، کمپلیٹ ناکڈ ڈاؤن (سی کے ڈی) والے موبائل فونز کی درآمد پر ٹیکس میں اضافہ کردیا۔
واضح رہے کہ سیمی ناکڈ ڈاؤن درآمدی موبائل سے مراد مینوفیکچرنگ کا عمل ہے جہاں پروڈکٹ کے اجزا کو جزوی طور پر اسمبل کیا جاتا ہے اور پھر حتمی اسمبلی کے لیے کسی اور جگہ بھیج دیا جاتا ہے۔
فنانس بل کے مطابق حکومت نے 500 ڈالر سے کم کے حامل تمام ایس کے ڈی، سی کے ڈی کے حامل موبائل فونز پر 18 فیصد ٹیکس عائد کردیا۔
علاوہ ازیں 500 ڈالر سے زائد سے قیمت کے حامل سی بی یو موبائل فونز پر 25 فیصد ٹیکس عائد کردیا جبکہ اسی قیمت کے حامل سی کے ڈی اور ایس کے ڈی فونز پر 18 فیصد درآمدی ٹیکس لاگو ہوگا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سی کے ڈی اور ایس کے ڈی کے حامل فونز پر درآمدی ٹسکس تو 18 فیصد وصول کیا جائے گا، ساتھ ہی جب انہیں فروخت کیا جائے اس وقت بھی 18 فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔
Comments are closed on this story.