احرام میں ملبوس عمران ریاض لاہور ایئر پورٹ سے گرفتار، مقدمہ کی تفصیل سامنے آگئی
معروف صحافی عمران ریاض خان کو لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے حج پر روانہ ہوتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔ لاہور پولیس کے دستے نے معروف صحافی کو نامعلوم مقام پر منتقل کیا۔ جس کے بعد لاہور کی مقامی عدالت نے عمران ریاض کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
عمران ریاض کےخلاف امانت میں خیانت کا مقدمہ ہے۔ پولیس نے عدالت سے عمران ریاض کا 7 دن کا جسمانی ریمانڈ مانگا۔
وکیل عمران ریاض نے عدالت کو بتایا کہ عمران ریاض پر جھوٹا مقدمہ بنایا گیا، مدعی مریم نواز کے پولنگ اسٹیشنز کا ایجنٹ ہے، جب کہ پراسیکیوشن نے کہا کہ عمران ریاض نے شہری سے ڈھائی کروڑ روپے لیے۔ عدالت نےجسمانی ریمانڈ کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔
واضح رہے کہ عمران ریاض کے وکیل اظہر صدیق نے میڈیا کو بتایا تھا کہ عمران ریاض کو نامعلوم افراد نے گرفتار کیا جن کے ساتھ پولیس اہلکار بھی تھے اور ہوائی اڈے پر ہاتھا پائی بھی ہوئی۔
اینکر پرسن کے وکیل نے مزید کہا کہ ’عمران ریاض پر دوبارہ درج ہونے والے تمام مقدمات میں ضمانت ہو چکی ہے‘۔
اظہر صدیق نے لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) میں درخواست دائر کردی جس میں ایف آئی آر کی تفصیلات طلب کی گئیں جس کے تحت عمران ریاض کو گرفتار کیا گیا۔
دائر پٹیشن میں کہا گیا کہ کہ عمران ریاض لاہور سے حج کے لیے سعودی عرب روانہ ہونے والے تھے کہ “مختلف حکام کے کئی سول ڈریس افسران آئے اور انہیں بغیر کوئی تفصیلات فراہم کیے گرفتار کر لیا اور نامعلوم مقام پر ساتھ لے گئے۔
اس میں مزید کہا گیا کہ عمران ریاض کا نام 11 جون کو ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکال دیا گیا تھا۔ ادھر ذرائع کے مطابق عمران ریاض خان کی گرفتاری کی ذمہ داری لاہور پولیس کے 24 سے زائد اہلکاروں کو سونپی گئی تھی۔ انہیں احرام کی حالت میں گرفتار کیا گیا۔
حراست میں لیے جانے کے بعد گاڑی میں بیٹھے عمران ریاض خان گرفتار کرنے والی ٹیم کو دیکھ کر مسکراتے رہے۔
Comments are closed on this story.