Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

اقتصادی سروے میں پاکستانیوں کی اوسط عمر سے متعلق خوشگوار حیرت

حفاظتی ٹیکوں کے موثر پروگرامز کی بدولت بہتری آئی ہے، صحتِ عامہ پر مجموعی خرچ گھٹا ہے
شائع 12 جون 2024 09:19am

منگل کو جاری کیے جانے والے اقتصادی سروے میں ایک طرف معیشتی کارکردگی کی بات ہوئی ہے اور دوسری طرف معیارِ زندگی سے متعلق امور کا بھی تذکرہ ہے۔

پاکستان بھر میں سرکاری سطح پر صحتِ عامہ کا نظام پیچیدگیوں اور کمزوریوں کا شکار ہے۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر ملک میں اوسط عمر کیا ہے اور کیا ایک سال کے دوران اِس میں اضافہ ہوا ہے۔

اقتصادی سروے سے یہ حیرت انگیز حقیقت سامنے آئی ہے کہ ملک میں اوسط عمر 2015 سے 2022 کے دوران 65.7 سے بڑھ کر 67.3 سال ہوگئی ہے۔ سروے میں بتایا گیا ہے کہ ہیپا ٹائٹس، ذیابیطس اور دیگر بیماریوں سے موثر بچاؤ کے لیے چلائے جانے والی سرکاری پروگرامز کی بدولت ایسا ممکن ہو پایا ہے۔

جنوبی ایشیا میں عمومی سطح پر اوسط عمر 71.6 سال ہے۔ اس حوالے سے مزید اور زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔

2015 کے مقابلے میں 2021 اور 2022 میں صحتِ عامہ کے شعبے کی کارکردگی بہتر رہی ہے اور ہیلتھ کیئر سیکٹر میں منافع کی شرح بڑھی ہے۔

بچوں میں عمر کے لحاظ سے قد اور مجموعی جسمانی نشو و نما میں رونما ہونے والی کمی کچھ دور ہوئی ہے۔ 2015 میں اسٹنٹنگ 41.4 فیصد تھی اور اب 34 فیصد ہے۔ 12 سال سے زائد کے بچوں میں ڈپتھیریا پرٹیوسِس ٹیٹنس (ڈی پی ٹی) امیونائزیشن 2015 میں 72 فٰصد تھی، اب 85 فیصد ہے۔

جنوبی ایشیا میں صحتِ عامہ پر خرچ کی جانے والی رقم اوسطاً جی ڈی پی کے 3.1 فیصد کے مساوی ہے جبکہ اس خطے میں زچگی کے دوران ماؤں کی اموات کا تناسب 138 فی لاکھ ہے۔ شیر خوار بچوں کی اموات کا تناسب 30.8 فی ہزار ہے۔ پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں اموات کی شرح 37.1 فی ہزار ہے۔

اس وقت پاکستان صحتِ عامہ پر جی ڈی پی کا صرف ایک فیصد خرچ کر رہا ہے۔ صحتِ عامہ کے اشاریے معمولی بہتری کی نشاندہی کر رہے ہیں۔ اوسط عمر کے علاوہ زچگی کے وقت بچوں کے بچنے کی صلاحیت میں کچھ بہتری آئی ہے۔ دیگر خطوں کے معاملات کو دیکھتے ہوئے یہ سب کچھ اطمینان بخش نہیں۔

2023 میں 2 لاکھ 99 ہزار 113 رجسٹرڈ ڈاکٹر تھے۔ رجسٹرڈ ڈینٹسٹ 36 ہزار 32 تھے جبکہ 2022 میں رجسٹرڈ ڈینٹسٹ 33 ہزار 156 تھے۔ اس وقت ملک بھر میں ایک لاکھ 27 ہزار 855 نرسیں، 46 ہزار 110 مڈ وائوز (تربیت یافتہ دائیاں) اور 24 ہزار 22 نرسیں ہیں۔

مالی سال 2023 کے دوران صحتِ عامہ پر 843 ارب 20 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ گزشتہ مالی سال کے دوران صحتِ عامہ پر 919 ارب 40 کروڑ روپے خرچ کیے گئے تھے۔

یاد رہے کہ رواں سال 10 اور 11 فروری کو اسلام آباد نے دی گلوبل ہیلتھ سیکیورٹی سمٹ کی میزبانی کی تھی۔

GDP

Economic Survey

Life Expectancy

PUBLIC HEALTH

EXPENDITURE