Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

ساہیوال کے ٹیچنگ اسپتال میں آتشزدگی، مزید 2 بچے دم توڑ گئے

واقعے میں جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 9 ہوگئی
شائع 11 جون 2024 12:46pm

پنجاب کے ضلع ساہیوال کے ٹیچنگ اسپتال میں شارٹ سرکٹ کے باعث لگنے والی آگ اور دھوئیں کے اثرات سے مزید 2 بچے دم توڑ گئے، جس کے بعد اب جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 9 ہوگئی۔

ڈان نیوز کے مطابق آتشزدگی کے واقعہ کو 72 گھنٹے گزرنے کے باوجود متعلقہ وزیر یا سیکریٹری ہیلتھ ہسپتال نہ پہنچ سکے۔

واقعہ کی تحقیقات کے لیے بنائی گئیں 2 کمیٹیاں بھی ذمہ داروں کا تعین نہیں کر سکیں۔

واضح رہے کہ 8 جون کو ساہیوال کے ٹیچنگ اسپتال کے چلڈرن وارڈ میں آگ اور دھوئیں کے اثرات سے 2 بچے جاں بحق ہوگئے تھے، جبکہ متعدد کی حالت تشویش ناک بتائی گئی تھی۔

ساہیوال ٹیچنگ اسپتال کے چلڈرن وارڈ میں آتشزدگی سے مزید 2 بچے دم توڑ گئے، تعداد 7 ہوگئی

ڈسٹرکٹ ٹیچنگ اسپتال میں شاٹ سرکٹ کے باعث چلڈرن وارڈ میں آگ بھڑک اٹھی تھی، اطلاع ملنے پر ریسکیو 1122 کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی تھیں۔

وارڈ میں لگی آگ کے دوران اسپتال اسٹاف اور سیکیورٹی گارڈز نے جان پر کھیلتے ہوئے بچوں کو ایمرجنسی وارڈ میں شفٹ کیا تھا جبکہ ریسکیو 1122 کی 4 گاڑیوں نے آگ پر قابو پایا تھا۔

آتشزدگی کے باعث چلڈرن وارڈ میں موجود تمام سامان جل کر خاکستر ہوگیا تھا۔

اسپتال انتظامیہ ابھی تک اعلی حکام کو سب اچھا ہے کی رپورٹ دینے میں مصروف

دوسری جانب اسپتال انتظامیہ ابھی تک اعلی حکام کو سب اچھا ہے کی رپورٹ دینے میں مصروف ہے، حادثے کے فوری بعد انتظامیہ نے پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ ایمرجنسی کو اپنے حصار میں لے لیا تھا۔

آزاد ذرائع کے مطابق 4 بچے موقع پر ہی دم توڑ گئے تھے لیکن انتظامیہ کہتی رہی کہ کوئی ہلاکت نہیں ہوئی، 12 بجے کے قریب 2 بچوں کی لاشیں ورثاء کے حوالے کی گیئں تو معلوم ہوا کہ ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں، اس کے بعد اب تک 9 بچے جان کی بازی ہار چکے ہیں، جبکہ 70 کے قریب بچے زیر علاج ہیں۔

ان میں سے ایک بچے بے بی شان کی پھوپھی کا کہنا ہے کہ جب اے سی میں سے دھوان نکلا تو وہ وارڈ میں بچے کے ساتھ موجود تھی، دیکھتے ہی دیکھتے آگ اور دھویں نے وارڈ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، جس کے بعد اپنی مدد آپ کے تحت ورثاء نے اپنے بچوں کو وارڈ سے نکالا، کچھ بچوں کو اسپتال کے عملے نے باہر نکالا، اس کے بعد ریسکیو 1122 نے آ کر آگ پر قابو پایا اور بقیہ بچوں کو ریسکیو کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے بچے کی موت آگ کی وجہ سے ہونے والے دھویں سے ہوئ ہے پہلے بچہ بلکل ٹھیک تھا۔

واقعے کے بعد ضلعی انتظامیہ، کمشنر، آر پی او اور ڈی پی او موقع پر پہنچے اور امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کی۔

آج نیوز پر خبریں نشر ہونے کے بعد وزیر آعلی پنجاب مریم نواز نے نوٹس لیا اور کمشنر کو انکوئری کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا لیکن 3 روز گزرنے کے باوجود ابھی تک کوئ رپورٹ سامنے نہیں آئی۔

واضح رہے 2019 میں اسی وارڈ میں اے سی بند ہونے کی وجہ سے 6 بچے جان کی بازی ہار گئے تھے، جس پر اس وقت کے وزیر آعلی پنجاب عثمان بزدار نے اسی روز ساہیوال کا دورہ کیا تھا اور ایک انکوائری کمیٹی بنائ تھی ۔ جس کی رپورٹ آج تک سامنے نہیں آئی، اس وقوعے کو 2 دن گزرگئے ہیں لیکن ہماری وزیر اعلی تو ایک طرف ابھی تک کوئی وزیر یا سیکریٹری بھی انکوائری کرنے نہیں آیا ۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ وزیر اعلی مریم نواز اس معاملے پر کوئی ایکشن لیتی ہیں یا ماضی کی طرح اس واقعے پر بھی مٹی ڈال دی جاتی ہے ۔

punjab

Sahiwal

Teaching Hospital Fire