Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

جنوبی پنجاب صوبہ کن علاقوں پر مشتمل ہوگا ؟ آئینی ترمیمی بل سینیٹ میں پیش

یہ جنوبی پنجاب کو تماشا بنا رہے ہیں، وزیر قانون اعظم نذیر کی سینیٹر عون عباس پر تنقید
اپ ڈیٹ 10 جون 2024 11:13pm

پی ٹی آئی کے سینیٹر عون عباس نے نئے صوبوں کے قیام سے متعلق آئینی ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کر دیا، جس کے مطابق جنوبی پنجاب صوبہ بہاولپور، ملتان اور ڈی جی خان پر مشتمل ہوگا۔

صوبے کے قیام سے متعلق بل قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔ آئینی ترمیمی بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ جنوبی پنجاب صوبہ قائم کیا جائے جو بہاولپور ، ملتان اور ڈیرغازی خان پر مشتمل ہو گا۔ قومی اسمبلی میں جنوبی پنجاب صوبے کی 56 نشستیں ہوں گی جن میں 46 جنرل اور 10 خواتین نشستیں ہوں گی۔

اس کے علاوہ جنوبی پنجاب اسمبلی کی 119 نشستیں ہوں گی جن میں 95 جنرل، 21 خواتین اور 3 غیر مسلم نشستیں ہوں گی جبکہ جنوبی پنجاب کی ہائیکورٹ ہوگی۔

وزیر قانون اور عون عباس میں تکرار

نئے صوبوں کے قیام سے متعلق آئینی ترمیمی بل پر بات کرتے ہوئے سینٹر عون عباس نے کہا کہ بارہ سال سے جنوبی پنجاب صوبہ کا معاملہ پڑا ہے۔ ہماری حکومت نے جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ بنایا تھا جسے بند کردیا گیا، سب کچھ لاہور چلا گیا ہے۔ کیا ن لیگ جنوبی پنجاب صوبہ کو سپورٹ کرتی ہے؟ یہ چار کروڑ لوگوں کا صوبہ ہے۔

اس کے جواب میں اعظم نذیر تاررڑ نے کہا کہ یہ سیاست کرنا چاہتے ہیں۔ یہ جنوبی پنجاب کو تماشا بنا رہے ہیں۔ ساڑھے تین سال ان کی پنجاب میں حکومت رہی ہے، ان کی حکومت نے نہیں بنایا، ن لیگ صوبے کو سپورٹ کرتی ہے۔

سینیٹ اجلاس میں شبلی فراز کے گھر پر سی ڈی اے کارروائی کی گونج

سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز کے گھر پر تجاوزات کے خاتمے کیلئے سی ڈی اے عملے کے پہنچنے کے واقعے کی انکوائری کی گونج سنی گئی۔ چیئرمین سینیٹ نے کل تک رپورٹ ایوان میں جمع کرانے کی ہدایت کردی، وزیر قانون نے کل تک ایوان میں رپورٹ پیش کرنے کی یقین دہانی کروائی۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کے گھر سے ملحقہ جگہ پر مبینہ انکروچمنٹ ہٹانے کیلئے سی ڈی اے عملہ مشینری کے ہمراہ پہنچا تھا۔ شبلی فراز سے سی ڈی اے حکام نے ملاقات کی، جس میں سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر نے سی ڈی اے کو کسی قسم کی تجاوزات نہ ہونے کی یقین دہانی کروائی، جس کے بعد سی ڈی اے حکام تجاوزات نہ ہونے کی یقین دہانی پر واپس چلے گئے۔

معاملے پر سینیٹ اجلاس میں سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے نقطہ اعتراض پر کہا کہ آج قائد حزب اختلاف شبلی فراز کے گھر پر سی ڈی اے عملہ مشینری لے کر پہنچا، سی ڈی اے سمیت جو جو اس معاملے میں ملوث ہیں ان کے خلاف انکوائری کی جائے اور معاملہ استحقاق کمیٹی کو بھجوایا جائے۔

اعظم نذیر تارڑ وزیر قانون نے یقین دہانی کروائی میں وزارت داخلہ اور چیف کمشنر سے رپورٹ لے کر کل ایوان کو بتاؤں گا، اگر شبلی فراز نے کوئی تجاوزات بھی کیں تو وہ بھی پتہ چل جائے گا۔

سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پندرہ سال سے شبلی فراز وہاں مقیم ہیں تو اچانک آج کیا ہوگیا، اس واقعہ سے ہاؤس کا استحقاق مجروح ہوا ہے، چیئرمین سینیٹ سے گزارش ہے اس معاملے کا سختی سے نوٹس لیا جائے۔

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ کل تک رپورٹ سامنے آجائے گی اور سب کچھ کلئیر ہو جائے گا، بہتر ہے ممبران اس پر بعد میں بات کریں۔

اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہا کہ ایوان کے ممبران کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے ہمدردی کا اظہار کیا تاہم اس طرح کے واقعات ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔

بلیک مارکیٹ نقدی کی معیشت پر اثرات پر ایوان بالا میں میں بحث

سینیٹر ثمینہ ممتاز نے کہا کہ ان سرگرمیوں کو کیوں روکا نہیں جا رہا، نیب ، کسٹم ، ایف آئی اے ، ایف بی آر کیوں ناکام ہیں، ان کے پیچھے بااثر افراد ہوتے ہیں، بلیک مارکیٹ نقدی بڑی وجہ ہے کہ ہماری معشت خراب ہے۔

انھوں نے کہا کہ آرمی چیف کو گزشتہ سال بلیک مارکیٹ نقدی کیخلاف کارروئی کے لئے کہا گیا، انھوں نے بلیک مارکیٹ نقدی کے خلاف کارروائی کی، آرمی جس کو ہمیشہ ہر چیز پر بلیم کیا جاتا ہے وہی ہمارے ریسیکو پر آتی ہے، آئی بی نے کرنسی اسمگلرز کی نشاندہی کی، 2 ہزارڈالرز لینے کے لیے پاسپورٹ ، ویزا اور ٹکٹ دیکھانا پڑتا ہے، پھر تو لوگ دوسرا راستہ ہی اختیار کریں گے، انٹی اسمگلنگ رپورٹ کو سینیٹ میں پیش کیا جائے۔

shibli faraz

Senate of Pakistan

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)