ایم کیو ایم نے وزیراعظم سے سندھ کے بجٹ کیلئے اپنے مطالبات پیش کردیے
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے نئے بجٹ میں وزیراعظم شہباز شریف سے سندھ کے شہریوں کے لیے اپنے تحریری مطالبات پیش کردیے۔
ذرائع ایم کیو ایم کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ نے وزیراعظم سے وفاقی حکومت کے پہلے ہی بجٹ میں کراچی کے لیے 5 سالہ سماجی اقتصادی ترقی کے منصوبے کا مطالبہ کیا۔
ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا کہ ہمارے کے پاس کوئی صوبائی حکومت نہیں ہے لہٰذا وفاق ایم کیو ایم کے ایم این اے کو ترقیاتی فنڈز جاری کرے۔
علاوہ ازیں ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، سکھر اور نواب شاہ کی ڈیولپمنٹ کے لیے وفاق سے براہ راست 38 ارب روپے مانگ لیے۔
ایم کیو ایم نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ کامیاب جوان یوتھ پروگرام کے ذریعے کراچی اور حیدرآباد سمیت سندھ کے شہری علاقوں کے نوجوانوں کو بلا سود قرض فراہم کیے جائیں اور اس سال کے-4 کو مکمل فنڈز کی فراہمی یقینی بناتے ہوئے ایس آئی ایف آئی سی کی نگرانی میں پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔
کراچی کے مسائل حل کرنے کیلیے اس بار ن لیگ کو گُدی سے پکڑا ہے، فاروق ستار کا دعویٰ
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے گریٹر کراچی سیوریج پلان (S-III) کی بھی اسی سال تکمیل کو بھی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اس سال کے بجٹ میں گرین لائن پروجیکٹ کی توسیع کے ساتھ بلیو لائن پروجیکٹ اور کراچی سرکلر ریلوے پروجیکٹ کے لیے بھی فنڈز رکھے جائیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ایم کیو ایم کی جانب سے کراچی پورٹ سے پپری تک فریٹ کوریڈور سمیت بن قاسم پر ٹیکسٹائل سٹی پروجیکٹ کی تکمیل کے لیے بھی فنڈز مختص کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
Comments are closed on this story.