کیا آپ سن اسکرین درست طریقے سے استعمال کر رہے ہیں؟
ماہرین جلد کے مطابق سورج کی شعاعیں کینسر کا باعث بنتی ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ خود کو اس سے محفوظ رکھا جائے۔ سن اسکرین کا استعمال وسیع پیمانے پر تسلیم کیا جاتا ہے ،جو ہم اپنی صحت کے لئے بہترین چیزوں میں سے ایک کر سکتے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال جلد کے سرطان کے 1.5 ملین نئے کیسز سامنے آتے ہیں اور 2040 تک اس تعداد میں 50 فیصد اضافہ متوقع ہے۔
ان واضح حقائق اور سورج کی روشنی کے خطرات کے بارے میں صحت عامہ کے بارے میں بار بار انتباہ کے باوجود ، سن اسکرین کا استعمال کیسے اور کب کیا جائے، اس کے بارے میں بہت زیادہ الجھن ہے۔
جب ہم سورج کے سامنے آتے ہیں تو یو وی تابکاری ہماری جلد کے خلیات میں پائے جانے والے ڈی این اے، پروٹین اور دیگر مالیکیولز کو نقصان پہنچاتی ہے۔ جو قبل از وقت بڑھاپے کا سبب بن سکتا ہے، اور جلد کے کینسر میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھا سکتا ہے.
تاہم کم ایس پی ایف سن اسکرین سورج سے تابکاری کے خطرے کو قدرے کم کرتی ہے۔
ایس پی ایف کا مطلب ہے ”سورج کی حفاظت کا عنصر“، اور سن اسکرین کی بوتلوں پر اس سے منسلک نمبر اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ غیر مؤثر ہونے سے پہلے سورج سے کتنی یو وی تابکاری کی ضرورت ہے۔ تاہم ، ایس پی ایف صرف یو وی بی شعاعوں سے تحفظ کی سطح کی نشاندہی کرتا ہے۔
ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ سن اسکرین لگانے کے بعد ، کچھ یو وی پروٹیکشن فوری طور پر شروع ہوتے ہیں۔ تاہم، ماہرین عام طور پر مشورہ دیتے ہیں کہ لوگ سورج کی روشنی میں جانےسے 20-30 منٹ پہلے سن اسکرین لگائیں، تاکہ اسے جلد میں جذب کرنے کا وقت مل سکے۔ اسے دن میں دو بار لگانا بہتر ہوسکتا ہے ، کیونکہ مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ زیادہ تر لوگ سن اسکرین کو کم استعمال کرتے ہیں۔
ماہرین یہ بھی مشورہ دیتے ہیں کہ، پسینہ آنے کے بعد سن اسکرین کو دوبارہ استعمال کریں، یا اگر جلد کپڑوں یا ریت سے ٹکرا گئی ہو۔
سن اسکرین کو جلد کی دیگر مصنوعات جیسے موئسچرائزر کے ساتھ نہ ملانا بھی ضروری ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سن اسکرین وقت کے ساتھ ساتھ کم موثر ہو جاتی ہے، لیکن عام طور پر، یہ آپ کی خریداری کی تاریخ سے تین سال تک قابل استعمال ہوتی ہے۔
سن اسکرین کی تمام مصنوعات کو کم از کم تین سال کی خریداری کے بعد شیلف لائف کی ضرورت ہوتی ہے، جب تک کہ اس کی میعاد ختم نہ ہو اور بشرطیکہ اسے براہ راست سورج کی روشنی یا زیادہ گرمی میں نہ رکھا گیا ہو۔
یہ بھی سفارش کی جاتی ہے کہ بوتل کو براہ راست سورج کی روشنی سے باہر رکھنے یا گرم ماحول میں رنگ میں کسی بھی واضح تبدیلی کے لئے سن اسکرین کی جانچ کریں۔
کچھ خدشات ہیں کہ سن اسکرین میں ایسے اجزاء ہوتے ہیں جو ہمارے جسم میں جمع ہوسکتے ہیں اور نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ ایک معیاری سن کریم میں استعمال ہونے والے اجزاء محفوظ اور مؤثر ہیں، اور لوگوں کو یو وی تابکاری سے بچانے میں ان کے فوائد سے کہیں زیادہ ممکنہ نقصان ہے۔
ماہرین جلد کا کہنا ہے کہ، سن اسکرین کے ساتھ سب سے بڑی تشویش یہ ہے کہ اگر آپ سن اسکرین کے کسی مخصوص اجزاء سے حساس یا الرجی رکھتے ہیں، تو اس سے جلد پردانے نکل سکتے ہیں۔
سن اسکرین محفوظ ہیں، جب تک کہ اسے ہدایت کے مطابق استعمال کیا جاتا ہے۔
ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ بالغوں کو 2 ملی گرام سن اسکرین کو جانچ کے لئے جلد پر لگایا جانا چاہئے۔
چھوٹے بچوں کی جلد یو وی تابکاری کے لئے زیادہ حساس ہوتی ہے ، لہذا یہ خاص طور پر ضروری ہے کہ وہ سورج سے محفوظ رہیں۔ چھ ماہ سے کم عمر کے بچوں کو سن اسکرین نہیں لگانا چاہئے۔ انہیں براہ راست دھوپ کے سامنے نہیں آنا چاہئے۔
یہ سفارش کی جاتی ہے کہ آپ دو سال کے بچوں کے لئے دو چائے کے چمچ سن اسکرین، پانچ سال کے بچوں کے لئے تین چائے کے چمچ، نو سال کے بچوں کے لئے چار چائے کے چمچ اور 13 سال کے بچوں کے لئے پانچ چائے کے چمچ لگائیں۔ بڑے بچوں کے لئے،ہر دو گھنٹے میں سن اسکرین کو دوبارہ استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
ایک اعلی ایس پی ایف سن اسکرین کا استعمال کرنا ضروری ہے، کیونکہ یہ یو وی اے اور یو وی بی شعاعوں دونوں سے حفاظت کرتا ہے۔
سن کریم کی یو وی اے تحفظ کی سطح کی نشاندہی کرنے کے دو اہم طریقے ہیں ، اور کون سا استعمال کیا جاتا ہے اس پر منحصر ہے کہ آپ کہاں رہتے ہیں۔ اور جلد کو کپڑوں کے ساتھ ڈھانپتے ہیں۔ روزانہ باہر نکلتے وقت تمام کھلی جلد پر سن کریم لگانے کا مشورہ دیا جاتا ہے اور دھوپ میں نکلنے کے اوقات کم کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہیں، خصوصا جب آپ نے سن اسکرین لگایا ہو۔
ایک عام سوال یہ بھی ذہن میں ابھرتا ہے کہ سن اسکرین اور سن بلاک میں کیا فرق ہے؟
سن اسکرین آپ اور سورج کے درمیان ایک کیمیائی رکاوٹ کے طور پر کام کرتا ہے۔ یہ سورج کی یو وی شعاعوں کو ہماری جلد تک پہنچنے سے پہلے روکنے کے بجائے جذب کرتا ہے۔ دوسری جانب سن بلاک سورج سے ایک ایسی جسمانی رکاوٹ پیدا کرتا ہے جس سے یو وی شعاعیں گزر نہیں سکتیں۔
تاہم بہتر ہے کہ اپنے ڈاکٹر یا پیشہ ور کے طبی مشورے سے سن اسکرین یا سن بلاک کاستعمال کیا جائے۔ اگر آپ کسی بھی طرح سے اپنی صحت کے بارے میں فکر مند ہیں ،تو ہمیشہ اپنے معالج سے مشورہ کریں۔
Comments are closed on this story.