پیپلزپارٹی ہتک عزت قانون کی منظوری کا حصہ نہیں بنی، شرجیل میمن
وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی ہتک عزت قانون کی منظوری کا حصہ نہیں بنی، گورنرپنجاب کے پاس بل گیا تو انہوں نے دستخط نہیں کیے، بانی پی ٹی آئی عمران خان کی حکومت پیکا قانون لائی تھی، تعلیمی اداروں میں منشیات کا زور بڑھ رہا ہے، منشیات فروش اپنی خیر منائیں یہ کام چھوڑ دیں۔
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلزپارٹی میڈیا اورصحافیوں کے لیے کرتی ہے، نصراللہ گڈانی پر گولیاں چلائی گئیں تو فوری پولیس پہنچی، وزیراعلیٰ نے نصراللہ کو بہترطبی سہولیات فراہمی کی ہدایت کی، وزیرداخلہ نے وعدہ کیا ہے ایک ہفتے میں قاتل گرفتار کرنے کی کوشش کریں گے۔
شرجیل میمن نے بتایا کہ نصراللہ گڈانی کے قتل میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتارکرلیا گیا، ملزمان سے موٹر سائیکل، اسلحہ، گولیوں کے خول اور موبائل فون ملے، قتل کے پیچھے کوئی اور ہوا تو اسے بھی نہیں چھوڑا جائے گا، ایک کروڑ روپے کا چیک نصراللہ گڈانی کے بھائی کے حوالے کردیا۔
صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی ہتک عزت قانون کی منظوری کا حصہ نہیں بنی،پیپلزپارٹی کبھی ایسے قوانین کا حصہ نہیں بنتی، پیپلزپارٹی سب سے زیادہ میڈیا ٹرائل کا شکار ہوئی، جھوٹ پرمبنی فیک نیوزکی سیاست نہیں ہونی چاہیئے۔
ہتک عزت قانون کیخلاف درخواست پر اعتراض ختم، قابل سماعت قرار
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کے گورنر نے بھی قانون کو منظور نہیں کیا، میڈیا ٹرائل سے پیپلزپارٹی کی ساکھ خراب کرنے کی کوشش کی گئی، پیپلزپارٹی صحافیوں کے ساتھ کھڑی ہے، تحریک انصاف کی حکومت میں پیکا کا قانون لایا گیا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ ولی بابر کے قاتل بھی پیپلزپارٹی نے گرفتار کیے، عزیز میمن واقعے میں بھی سندھ پولیس نے ملزمان کو گرفتار کیا، شہید جان محمد مہر کے قاتل جلد گرفتار ہوں گے۔
شرجیل میمن کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں بدنام زمانہ منشیات فروش گرفتارکرلیا، منشیات فروشی کے خلاف ایکشن جاری ہے، منشیات فروش مکروہ کام چھوڑ دیں، انجام عبرتناک ہوگا، کراچی میں آج صبح منشیات فروش ماراگیا، منشیات کے خلاف خطرناک کریک ڈاؤن جاری ہے، ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں منشیات کا کاروبار زور پکڑرہا ہے، منشیات سے نوجوان نسل کو تباہ کیا جارہا ہے۔
Comments are closed on this story.