Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
03 Jumada Al-Awwal 1446  

ہتک عزت قانون پنجاب حکومت کو مہنگا پڑ گیا، صحافیوں کا سیاسی سرگرمیوں کی کوریج نہ کرنے کا فیصلہ

صحافتی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں لائحہ عمل طے
شائع 08 جون 2024 07:47pm
فوٹو۔۔فائل
فوٹو۔۔فائل

پنجاب حکومت کو متنازع ہتک عزت قانون بنانا مہنگا پڑ گیا، صحافتی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں لائحہ عمل طے کرتے ہوئے ’حکومتی اتحادی جماعتوں کی کوریج کے بائیکاٹ کا فیصلہ‘ کیا گیا ہے۔ ہتک عزت قانون کے خلاف اقوام متحدہ اور دیگر عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی سے منظور ہتک عزت بل 2024 قائم مقام گورنر پنجاب ملک احمد خان کے دستخط سے قانون بن چکا ہے، لیکن قانون بنتے ہی اسے عدالت میں چیلنج بھی کردیا گیا ہے۔

دوسری طرف لاہور میں ہتک عزت بل کی منظوری کےخلاف جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ جس میں سی پی این ای، اے پی این ایس ، ایمنڈ، پی بی اے، پی ایف یو جے اور پریس کلب کے نمائندے شریک ہوئے۔

اجلاس میں احتجاجی اقدامات پر مرحلہ وار عملدر آمد کا فیصلہ کرتے ہوئے متنازع کالے قانون کے خلاف مشترکہ جدوجہد کا اعلان کیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومتی اتحادی جماعتوں کی سرگرمیوں کے بائیکاٹ کرنے کے ساتھ بل کے خلاف مؤثر قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں اتفاق رائے سے طے پایا کہ متنازع بل کے خلاف حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کے سوا دیگر سیاسی جماعتوں ، انسانی حقوق کی تنظیموں اور بارکونسلز کے ساتھ مشاورت سے مرحلہ وار آگے بڑھا جائے گا۔ جب کہ ہتک عزت قانون کے خلاف اقوام متحدہ اور دیگر عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔

تمام صحافی تنظیموں نے اسے “ انسان دشمن“ قانون قرار دیا اور بل پر متعلقہ سرکاری دفاتر کے سامنے احتجاج کیا جائے گا، ان آپشنز پر مرحلہ وار عمل کیاجائے گا۔

ہتک عزت بل 2024 کی منظوری پر لاہور پریس کلب کا ردعمل

لاہور پریس کلب کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے ہتک عزت بل پر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا، من مانی کرتے ہوئے قائم مقام گورنر سے بل پر دستخط کرائے گئے، لاہور پریس کلب اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی پہلے ہی اس بل کو مسترد کر چکی ہے۔

پریس کلب کے صدر ارشد انصاری نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے بعد قائم مقام گورنر سے بھی عجلت میں دستخط کروائے گئے، اس عجلت سے ہمارے تحفظات کو مزید تقویت ملی ہے۔

Punjab Government

CM Punjab Maryam Nawaz

Punjab Defamation Bill 2024