علی امین کی نئی دھمکی، آئین توڑنے والوں کو پھانسی دی جائے گی
خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ وہ وقت آئے گا جب آئین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پھانسی دی جائے گی۔
سوات میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ ’1971 میں کیا ہوا؟ آپ نے صرف ایک ایسے شخص کو اقتدار دینے کے لیے پاکستان توڑا جس کا نام بھٹو تھا، آج پھر ان کے بچوں کے لیے وہی غلطی دہرا رہے ہیں، جس شخص کی وجہ سے پاکستان ٹوٹا اسے پھانسی پر لٹکا دیا گیا۔
کسی کا نام لیے بغیر علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ’شخصیات کو ملکی اداروں کو نقصان نہیں پہنچانا چاہیے اور تحریک انصاف ان کے فیصلے نہیں مانتی ’’ہم انہیں قبول نہیں کرتے۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مرکز میں حکمران اتحاد کے پاس ملک پر حکمرانی کرنے کا مینڈیٹ نہیں ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے نے وفاقی حکومت کو صوبے پر ٹیکس لگانے پر خبردار کیا کہ خدا کی قسم میں بطور وزیراعلیٰ اعلان کرتا ہوں کہ جب تک میں زندہ ہوں کوئی بھی صوبے پر ٹیکس نہیں لگا سکتا چاہے وہ فاٹا ہو یا باٹا۔
انہوں نے مزید کہا کہ فیصلہ صوبے کے عوام کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے وفاق سے ٹیکس کی رقم خرچ کرنے کا ریکارڈ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ’دوسری بات یہ ہے کہ پاکستان کا آئین توڑا گیا ہے۔ اداروں یا شخصیات کے فیصلوں پر ملک نہیں چل سکتا، ملک آئین پر چلایا جاتا ہے‘۔
کے پی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آئین کی خلاف ورزی کرنے والے سن لیں کہ وہ وقت آئے گا کہ ہم آئین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو قانون کے مطابق پھانسی دیں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ’میں آج سب کو پیغام دے رہا ہوں کہ عمران خان ایک نظریے کا نام ہے، ہمارے لیڈر کو جیل میں ڈالنے والوں سن لو زرداری، شہباز شریف، مریم نواز ہمارے مجرم ہیں اگر تم لوگ یہ سمجھتے ہو کہ تم جبر کرکے ہمارے کارکنوں کو پارٹی چھوڑنے پر مجبور کردو گے تو یہ تمہاری بھول ہے، تم لوگوں نے اس ملک کے ساتھ مذاق شروع کیا ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف انگریزوں کا غلام ہے ہمارے آباؤ اجداد نے انگریزوں کو بھگایا ہے۔ اس صوبے کی پولیس نے کسی کے کہنے پر ہم پر ظلم کیا تھا لیکن میں نے کچھ نہیں کہا کیونکہ یہ پولیس عمران خان کی سپاہی ہے اور جب بھی میں اس صوبے کے حقوق کے لئے نکلوں گا تو یہ پولیس بھی ساتھ ہوگی’۔
علی امین گنڈا پور نے یہ بھی کہا کہ ’اس بار بھی آئین توڑا گیا، ہمارے لیڈر کے خلاف تین سو ایف آئی آرز درج کی گئیں، اگر کوئی کہتا ہے کہ ہم حساب نہیں لیں گے تو ہم اپنے قائد کے ایک دن کا حساب ، سو دن کے برابر لیں گے‘۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’آپ لوگوں نے کس جرم میں ہمارے لیڈر کو گرفتار کیا ہے کیا یہ تمہارے باپ کا ملک ہے۔ اس صوبے میں ترقی ، روزگار، صحت کا آغاز ہوگیا ہے۔ اس صوبے میں رشوت نہیں چلے گی یہ رشوت فری صوبہ ہوگا‘۔
انھوں نے کہا کہ ’پشتون قوم اگر سرحد کے اس پار ہے یا اس پار ان کا خون مزید بہنے نہیں دیں گے۔ اس ملک کے لئے فوج کے شانہ بشانہ اگر کوئی لڑا ہے تو وہ پشتون ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’سوات میں جو لوگ جنگل کاٹ رہے ہیں لوگ ان کے ہاتھ کاٹ دیں۔ ہم صرف بلڈنگ نہیں دیں گے اس کے ساتھ مکمل سہولیات دیں گے۔ وہ وقت دور نہیں ہے جب عمران خان ہمارے درمیان ہوگا، ہمیں ہمارا مینڈیٹ ملے گا۔ ہم حق کے لئے اگے بڑھیں گے چاہے بارش ہو، دھوپ یا برف باری۔‘
محمود خان اچکزئی کا خطاب
سوات جلسے سے خطاب میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین اور اپوزیشن اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم کسی سے خیرات یا زکواۃ نہیں مانگتے، ہم اپنے وسائل پر اختیار چاہتے ہیں، ہم پاکستان توڑنا نہیں چاہتے، پختون سرزمین کے وسائل پر ان کے رہائشیوں کا حق ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم فوجیوں کو سلام پیش کرتے ہیں لیکن ان کو سیاست سے باہر نکلنا ہوگا۔ پاکستان پنجاب کا نام نہیں ، تمام صوبوں کو برابری کی بنیاد پر دیکھنا ہوگا۔
اسد قیصر
جلسے سے خطاب میں پی ٹی آئی رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ جلسے میں مراد سعید کی کمی محسوس کی جا رہی ہے، ہمارا لیڈر بانی پی ٹی آئی جیل میں موجود ہے، جب حق کے فیصلے ہونگے تو بانی پی ٹی آئی رہا ہونگے۔
انھوں نے کہا کہ 8 فروری کو آپ لوگوں نے عمران خان کے خلاف پروپیگنڈا مسترد کیا، اب ہم عوامی طاقت ، قانون کی بالادستی اور جمہوریت کی بالادستی کیلیے مہم شروع کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جعلی لوگ حکومت میں بیٹھے ہیں جو عوامی مینڈیٹ کی توہین ہے۔ چمن میں لوگوں پر گولیاں برسانے کے بجائے انکے ساتھ مذاکرات کئے جائیں۔
Comments are closed on this story.