تنویر الیاس کے بیٹوں کی گرفتاری: عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی
سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کے بیٹوں اور دیگر کے خلاف تھانہ مارگلہ میں درج مقدمہ کے بعد مشیر حکومت آزاد کشمیر کے بھائی عفیف صغیر سمیت دیگر ملزمان کو عدالت میں پیش جبکہ تنویر الیاس کے گرفتار دو بیٹے عمر تنویر اور عثمان تنویر کو پولیس نے مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں تنویرالیاس کےبیٹوں ودیگرکےخلاف تھانہ مارگلہ میں درج مقدمہ درج کرنے کے بعد عفیف صغیر سمیت دیگر ملزمان کو عدالت میں پیش کر دیا گیا۔
ملزمان کو ڈیوٹی مجسٹریٹ راؤ اعجاز کی عدالت میں پیش کیا گیا پولیس نےمشیرحکومت آزادکشمیر کے بھائی عفیف کو جوڈیشل کرنے کی استدعا کر دی، پولیس کی جانب سے ڈرائیوروں سمیت دیگر گرفتار ملازمین کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا بھی دئی ۔
عدالت کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی گئی عدالت نے عفیف صغیر سمیت گرفتار دیگر ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا جبکہ عمرتنویراورعثمان تنویر کو پولیس نے مقدمےسےڈسچارج کردیا۔
عدالت نے ملزمان کو ایف آئی آر میں نامزد نہ ہونے پر جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کی۔ عدالت نے کہا کہ ملزمان کو دوبارہ 22 جون کو 173 کی رپورٹ کے ساتھ پیش کیا جائے ۔
ملزم سردار عفیف سمیت دیگر 7 ملزمان کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری جبکہ عدالت نے ضمانت بعد از گرفتاری پر نوٹس جاری کرتے ہوئے دلائل طلب کر لئے درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت 10 جون کو ہو گی۔
Comments are closed on this story.