نواز شریف حلفاً کہیں میں انتخابات جیتا ہوں تو ہم سب چھوڑ دیں گے، اسد قیصر
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ ہم مینڈیٹ چوری ہونے پر سپریم کورٹ میں رٹ دائر کرنے جارہے ہیں۔ نوازشریف حَلفاً کہیں کہ میں انتخابات جیتا ہوں تو ہم سب چھوڑ دیں گے۔ عدالت میں کیسز کو طوالت دینے کی کوشش کی جارہی ہے، بانی پی ٹی آئی عمران خان چند ماہ میں رہا ہو جائیں گے۔
آج نیوز کے پروگرام ”آج ایکسکلیوژو“ میں گفتگو کرتے ہوئےاسد قیصر نے کہا کہ نواز شریف کو لاہور میں شکست ہوئی، نوازشریف، خواجہ آصف الیکشن میں ہارے ہوئے ہیں، نوازشریف حَلفاً کہیں کہ میں انتخابات جیتا ہوں تو ہم سب چھوڑ دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کا خیال ہے کہ ہم خاموش بیٹھے ہوئے ہیں، لیکن ہم بیٹھے ہوئے نہیں اپنی تیاری کررہے ہیں اور انہیں سرپرائز دیں گے۔ ہماری جدوجہد آئین و قانون کے مطابق ہوگی، ہم تمام سیاسی جماعتوں پر مشتمل الائنس بنا رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن میں ووٹ ہمیں پڑا اور اقتدار میں آپ بیٹھ گئے، ہمارا مینڈیٹ واپس کرنا چاہیے، سپریم کورٹ میں رٹ دائر کرنےجارہا ہوں، درخواست ہوگی کہ سپریم کورٹ انتخابات کی تحقیقات کرے، ہم چاہتے ہیں کہ ملک آئین کے مطابق چلے، خود کو سیاسی جماعت کہنے والے مافیاز ہیں۔
اسد قیصر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو مزید جیل میں رکھنا ان کے بس میں نہیں، عمران خان کےخلاف کیسز کے پیچھے انتقام ہے، کوئی ثبوت نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں نظام میرٹ پر نہیں چل رہا، عدت کیس میں خاور مانیکا نے بدتمیزی کی، کیسز کو طوالت دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی بڑے لیڈر ہیں، ان کے مقابلے پر کوئی لیڈر نہیں ہے، بانی چیئرمین چند ماہ میں رہا ہو جائیں گے۔ عمران خان کےخلاف کیسز بغض پر مبنی ہیں، وہ آئین و قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔
انھوں نے الیکشن پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا حالیہ انتخابات شفاف ہوئے ہیں؟ ہم سے ہمارا انتخابی نشان چھینا گیا، جلسے نہیں کرنے دیئے گئے، ہمیں روکنے کیلئے ہرحربہ استعمال کیاگیا، ہماری قومی اسمبلی میں 100 نہیں، 180نشستیں ہیں۔
سانحہ نو مئی پر بات کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ 9 مئی ایک ڈرامہ تھا، اس کی انکوائری ہونی چاہیے، اور ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہیے۔
سربراہ جے یو آئی کے ساتھ مل کر چلنے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ بھی اختلافات تھے، تاہم ہم آج مولانا کے ساتھ بیٹھے ہیں۔
خیال رہے کہ ان کا بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) نے حکومت مخالف جذبات کے تحت وفاقی اتحادی حکومت کے خلاف متحد ہونے کے انتہائی قریب پہنچ چکے ہیں۔
جبکہ نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے تحفظات بانی پی ٹی آئی عمران خان تک پہنچ گئے ہیں، جس پر عمران خان نے سربراہ جے یو آئی کے تحفظات دُور کرنے کی یقین دہانی کروا دی ہے، ان کا پیغام مولانا فضل ا لرحمٰن تک پہنچا دیا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.