سراج الدین حقانی 3 ساتھیوں کے ساتھ حج کریں گے، تصویریں وائرل
افغانستان کے وزیرِ داخلہ سراج الدین حقانی مزید تین طالبان رہنماؤں کے ساتھ حج کرنے والے ہیں۔ مسجد الحرام میں لی گئی ان کی تصویریں طالبان نواز سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر وائرل ہوئی ہیں۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے سفر پر عائد پابندیاں عارضی طور پر نرم کیے جانے کے بعد سراج الدین حقانی اور اُن کے تین ساتھیوں کو حج کی اجازت دی گئی ہے۔
سراج الدین حقانی کے ساتھ عبدالکبیر محمد جان، عبدالحق واثق اور نور محمد ثاقب بھی مکہ مکرمہ میں ہیں۔
سراج الدین حقانی دہشت گردی کے الزامات کے تحت امریکا کو مطلوب ہیں۔ سفر پر عائد پابندی اٹھائے جانے سے قبل انہوں نے اسی ہفتے متحدہ عرب امارات کا بھی دورہ کیا تھا۔
اگست 2021 میں اقتدار طالبان کے ہاتھ آنے کے بعد عبدالکبیر محمد جان کو سیاسی امور کے لیے نائب وزیر اعظم مقرر کیا گیا تھا جب کہ سراج الدین حقانی عبوری انتظامیہ میں وزیر داخلہ ہیں۔ عبدالحق واثق افغانستان کے انٹیلی جنس چیف ہیں جبکہ محمد ثاقب حج اور مذہبی امور کے وزیر ہیں۔
حقانی اور ان کے وفد نے ابوظبی میں متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زاید النہیان سے ملاقات کی اور افغان قیدیوں کی رہائی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ عبدالحق واثق بھی ان کے ساتھ تھے۔
طالبان کی حکومت دوبارہ آنے کے بعد سراج الدین حقانی کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ تھا۔ امریکا نے سراج الدین حقانی کی گرفتاری میں معاونت پر ایک کروڑ ڈالر کا انعام مقرر کر رکھا ہے۔ امریکا نے حقانی کے متحدہ عرب امارات کے دورے پر کوئی ردِعمل ظاہر نہیں کیا۔
عبدالحق واثق چار برس تک امریکا کے زیرِ انتظام چلائی جانے والی گوانتا نامو بے جیل میں رہے ہیں۔ انہیں چار دوسرے طالبان ارکان کے ساتھ 2014 میں امریکی فوجی بو برگڈل کو چھوڑنے کے بدلے رہا کیا گیا تھا۔
کابل میں سراج الدین حقانی غیر ملکی سفارت کاروں سے ملتے رہتے ہیں۔ مقامات خفیہ ہوتے ہیں تاکہ امریکا کے ڈرون حملوں سے بچنا ممکن ہو۔ سی این این کے ایک پروگرام میں سراج الدین حقانی کہا تھا کہ وہ امریکا سے اچھے تعلقات قائم کرنے کے منتظر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :
افغان سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری بند کریں، ملا محمد یعقوب
Comments are closed on this story.