ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس پارٹی پر آئی ای ڈی حملہ اور فائرنگ، 4 پولیس اہلکار زخمی
خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں سرچ آپریشن کیلئے جانے والی پولیس قافلے پر حملہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں کئی اہلکار زخمی ہوئے۔ انسداد پولیو ادارے نے اپنی کسی بھی ٹیم پر حملے کی تردید کی ہے۔
پولیس کے مطابق نامعلم افراد نے سڑک کنارے نصب آئی ای ڈی بلاسٹ کے بعد فائرنگ کی، حملے میں کیو آر ایف فورس کا ڈرائیور اور ایک کانسٹیبل زخمی ہوئے۔
آئی ای ڈی حملے اور فائرنگ سے ایک گاڑی کو نقصان پہنچا ہے۔
کراچی ڈیفنس فیز ٹو میں پولیس مقابلہ، ایک ملزم ہلاک
مذکورہ واقعہ ٹانک روڈ پر ہتھالہ فارم ہاؤس کے قریب پیش آیا۔
پولیس کے مطابق اسکواڈ پر حملے کے بعد دونوں اطراف سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جوابی فائرنگ کے بعد حملہ آور فرار ہو گئے۔
حملے کے وقت ڈی ایس پی کلاچی سرکل اور ایس ایچ او تھانہ پنیالہ بھی اسکواڈ میں شامل تھے۔
حملے کے بعد سوشل میڈیا پر خبر وائرل ہوئی کہ حملہ پولیو ٹیم پر ہوا جس میں کئی افراد زخمی ہوئے۔
تاہم، انسداد پولیو ادارے نے اس کی تردید کی اور آج نیوز کو بتایا کہ صبح تقریباً نو بج کر 45 منٹ پر یوسی ہتھلہ میں علی امین فارمز کے قریب پولیس پر آئی ای ڈی حملہ ہوا، آئی ای ڈی حملے کے بعد پولیس اور عسکریت پسندوں کے درمیان 20 سے 25 منٹ تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
فائرنگ کے نتیجے میں پولیس کی گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور 4 پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوئے جن میں کانسٹیبل محفوظ اللہ، کانسٹیبل محمد عمیر، کانسٹیبل فضل امین اور کانسٹیبل سمیع اللہ شامل ہیں۔
کندھ کوٹ کےعلاقےغوث پورمیں ڈاکوؤں نے پولیس پرحملہ کردیا
ادارے نے اپنے بیان میں کہا کہ جس پولیس پارٹی پر حملہ ہوا وہ پولیو ڈیوٹی پر نہیں تھی۔
تاہم، ادارے نے کہا کہ حملے کے بعد مہم کی سرگرمیاں فوری طور پر روک دی گئی ہیں، پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے مشورے پر ٹیموں نے کام بند کردیا ہے اور تمام پولیو ٹیمیں محفوظ ہیں۔
Comments are closed on this story.