وزیرداخلہ کی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات، پاکستانی پولیس افسران امن مشنز میں تعینات ہوں گے
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی جس میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پرتبادلہ خیال کیا گیا۔
وفاقی وزیرداخلہ وانسداد منشیات محسن نقوی نے اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا، جہاں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ان کا خیر مقدم کیا۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور، اقوام متحدہ میں امن مشنز، دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پرتبادلہ خیال کیا گیا، اقوام متحدہ امن مشنز کے لئے پاکستان کے مشن کی تعداد بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
ملاقات میں اقوام متحدہ کی انسداد دہشت گردی فورس کے یونٹ کے قیام کے بارے میں بھی بات چیت کی گئی، محسن نقوی نے سی ٹی ڈی یونٹ کے حوالے سے پاکستان کے تجربے، مہارت اور پروفیشنل اپروچ سے آگاہ کیا، جب کہ وفاقی وزیر داخلہ نے یو این سی ٹی ڈی فورس کے یونٹ کے لئے پاکستان کی جانب سے معاونت کی پیشکش کی۔
ملاقات کے دوران، پاکستان پولیس کے افسران کی کئی برس بعد یو این امن مشنز میں تعیناتی کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی، محسن نقوی کی کاوشوں سے پاکستانی پولیس افسران کی یو این امن مشنز میں تعیناتی کا رکا ہوا سلسلہ دوبارہ بحال ہوگا، جلد 128 پاکستانی پولیس افسران کو یو این مشنز میں تعیناتی ملے گی۔
اس موقع پر محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہراول دستے کا کردار ادا کیا ہے، سی ٹی ڈی فورس کے لئے ہر ممکن تعاون کریں گے، پاکستان کی پولیس میں خواتین افسران کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
یواین سیکرٹری جنرل نے تحفظ سینٹرز کے قیام سمیت دیگر اصلاحات میں گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس میں خواتین افسران کا آنا خوش آئند ہے، خواتین افسران بہتر پولیسنگ کرتی ہیں، خواتین پولیس افسران کو بھی یقینا ترجیح دی جائے گی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے سیلاب کے دوران پاکستان کا دورہ کرنے اور متاثرین سے اظہار یکجہتی پر یو این سیکریٹری جنرل کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب زدگان کے لیے مدد کی اپیل پر پاکستانی قوم آپ کی ممنون ہے، دنیا میں امن کے قیام کے لیے اقوام متحدہ خصوصا آپ کی کاوشوں کی قدر کرتے ہیں، آپ نے ہر موقع پر امن اور دکھی انسانیت کے لیے آواز بلند کی ہے۔
Comments are closed on this story.