غزہ میں ابتک 36 ہزار فلسطینی شہید، 83 ہزار 5 سو افراد زخمی ہیں
غزہ میں ابتک ہونے والی شہادتوں کا ڈیٹا غزہ کے وزارت صحت جاری کر دیا، رپورٹ کے مطابق ابتک اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے دوران کم از کم 36,731 فلسطینی شہید جبکہ 83 ہزار5 سو سے زائد افراد زخمی ہیں۔
وزارت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ان تعداد میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کم از کم 77 ہلاکتیں شامل ہیں ۔
غزہ میں اقوام متحدہ کے زیر انتظام اسکول پر مہلک حملے کے بعد جمعہ کو اسرائیلی فورسز نے غزہ کے پناہ گزین کیمپ پر بمباری کی۔
وزارت صحت کے مطابق غزہ کی پٹی کا بیشتر حصہ برباد ہو چکا ہے تقریبا 2.4 ملین آبادی میں سے زیادہ تر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا اور انہیں فاقہ کشی کے خطرے میں ڈال دیا گیا ہے ۔
نومبر میں ایک ہفتے کے وقفے کے بعد پہلی جنگ بندی میں ثالثی کی کوششیں تعطل کا شکار دکھائی دیتی ہیں، امریکی صدر جو بائیڈن کہتے ہیں کہ جنوبی غزہ کی پٹی پر حملوں کے حوالے سے اسرائیل کو واشنگٹن کے خدشات کا پورا احساس ہے۔
جو بائیڈن نے کہا کہ رفح پر حملوں کے بارے میں اسرائیلی وزیراعظم نیتین یاہو کو ہمارے خدشات کا علم ہے،مجھے لگتا ہے کہ وہ ہماری بات سن رہےہیں،اسرائیلی فوج پوری قوت سے حملے کرتے ہوئے مکمل طور پر رفح پر قبضہ کر لیتی مگر ایسا نہیں ہوا۔
غزہ کے لیے تین مراحل پر جنگ بندی کی تجویز کے حوالے سے بائیڈن نے کہا کہ اسرائیل نے معاہدے کے اہم نکات قبول کرلیے تھے جن کا اعتراف نیتین یاہو بھی کر چکے ہیں ،حماس کو بھی ان شرائط کو قبول کرلینا چاہیئے جسے عرب ممالک کی بھی حمایت حاصل ہے۔
تاہم حماس نے ابھی تک بائیڈن کی تجویز کا جواب نہیں دیا ہے، جب کہ اسرائیل نے بات چیت کے لیے کھلے دل کا اظہار کیا ہے۔
چین اور روس نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے امریکی مسودے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ دونوں ممالک کے پاس سیکیورٹی کونسل میں کسی بھی قرارداد کو ویٹو کرنے کا اختیار ہے۔
سلامی کونسل کے واحد عرب رُکن الجیریا نے بھی کہا ہے کہ وہ فوری طور پر اس مسودے کو آگے بڑھانے کے لیے تیار نہیں ہے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق روس نے امریکہ کی جانب سے پیش کیے گئے ڈرافٹ میں کچھ تبدیلیوں کی تجاویز دی ہیں۔ حماس اور اسرائیل سے ان تجاویز کو قبول کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ روس کی جانب سے فریقین سے غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
’رائٹرز‘ نے روس کی جانب سے دی گئی تجاویز کا متن دیکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دوسرے مرحلے کے لیے بات چیت جاری رہنے تک پہلے مرحلے میں ہونے والی جنگ بندی برقرار رہے۔
واضح رہے کہ صدر بائیڈن نے ایک ہفتہ قبل غزہ کی پٹی کے لیے تین مرحلوں پر مشتمل جنگ بندی کا منصوبہ پیش کیا تھا جسے انہوں نے ’اسرائیلی اقدام‘ قرار دیا تھا۔
دوسری جانب غزہ میں اقوام متحدہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے میں بھارتی میزائلوں کے استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
فلسطین میں قائم اقوام متحدہ کے نصریت میں پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج نے بہیمانہ بمباری کی جس کے نتیجے میں 40 معصوم فلسطینی شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔
حملے میں اسرائیل نے بھارتی ساختہ میزائل سے پناہ گزین کیمپ کو نشانہ بنایا جو کہ میزائل پر لگے ’’میڈ ان انڈیا‘‘ لیبل سے واضح ہے۔
وسطی غزہ کے دیر البلاح میں الاقصی شہداء اسپتال نے کہا کہ جمرات کو اقوام متحدہ کے زیر انتظام نوصیرات کیمپ میں اسرائیلی حملے میں کم از کم 37 افراد ہلاک ہوئے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ لڑاکا طیاروں نے تین کلاس رومز میں نو ”دہشت گردوں“ کو ہلاک کیا جہاں حماس اور اسلامی جہاد کے تقریباً 30 جنگجو چھپے ہوئے تھے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اس حملے کو ”خوفناک“ قرار دیا، جب کہ مصر کی وزارت خارجہ کے ترجمان احمد ابو زید نے حملے کی مذمت کی ۔ کہ مصر کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے حملے کو ”یو این آر ڈبلیو اے اسکول پر جان بوجھ کر بمباری“ قرار دیا۔
Comments are closed on this story.