چوہدری عدنان قتل کیس: عدالت کا سابق ن لیگی سینیٹر چوہدری تنویر کی گرفتاری کا حکم
سابق پارلیمانی سیکریٹری پنجاب چوہدری عدنان قتل کیس میں عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے سابق سینیٹر چوہدری تنویر کی عبوری ضمانت خارج کرتے ہوئے پولیس کو انہیں گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رکن اسمبلی پنجاب چوہدری عدنان قتل کیس میں مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے ملزمان کی درخواست ضمانتوں پر ایڈیشنل سیشن جج راولپنڈی سہیل رانا نے فیصلہ محفوظ کیا تھا، جو آج سنایا گیا۔
سماعت کے موقع پر لیگی کارکنوں اور وکلا کی بڑی تعداد موجود تھی، جوڈیشل کمپلیکس میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔
ایڈیشنل سیشن جج راولپنڈی سہیل رانا نے چوہدری عدنان قتل کیس میں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے سابق سینیٹر چوہدری تنویر کی عبوری ضمانت خارج کرتے ہوئے پولیس کو انہیں گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے دانیال چوہدری اور چوہدری چنگیز ، اسامہ چوہدری کی عبوری ضمانتیں کنفرم کردیں، تینوں ملزمان کو 2،2 لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی گئی۔
عدالت کی جانب سے فیصلہ سنانے سے قبل ملزمان آج صبح عدالت میں حاضری لگوا کر واپس روانہ ہو گئے تھے۔
خیال رہے کہ چوہدری عدنان کو 12 فروری کی شام پولیس لائنز گیٹ کے قریب فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا، ملزمان کے خلاف تھانہ سول لائنز راولپنڈی میں قتل کا مقدمہ درج ہے۔
چوہدری عدنان 2018 میں راولپنڈی سے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 11 سے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔
تاہم 9 مئی کے واقعات کے بعد پارٹی سے علیحدگی کے باعث وہ حالیہ الیکشن میں آزاد حیثیت میں میدان میں اترے تھے۔
Comments are closed on this story.