ابرار الحق نے جواد احمد کو حاسد اور ناکام قرار دے دیا
ابرار الحق اور جواد احمد دو مشہور پاکستانی بھنگڑا اور پاپ گلوکار ہیں، جنہوں نے نوے کی دہائی میں بہت مقبولیت دیکھی ہے۔ دونوں گلوکاروں نے اپنے مشہور پنجابی ہٹ بھنگڑا گانوں کے ذریعے لازوال شہرت حاصل کی۔
ان گلوکاروں کو ہمیشہ ایک دوسرے کا بڑا حریف سمجھا جاتا تھا۔ دونوں گلوکار اپنے خیراتی کاموں اور انسان دوستی کے والے سے بھی جانے جاتے ہیں۔
ویسے جواد احمد اکثر اپنے سخت بیانات کے ذریعے ابرار الحق کے ساتھ جھگڑے کا آغاز کرتے رہتے ہیں۔
’میں نے خود ساتھ پی ہے‘، بہروز سبزواری نے عمران خان کی شراب نوشی کی تصدیق کردی؟
حال ہی میں ابرار الحق نے ایک شو میں جواد احمد کے الزامات کا جواب دیا۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ، جواد احمد کہتے ہیں کہ آپ مذہبی منافق ہیں، اس بارے میں آپکا کیا کہنا ہے؟ انہوں نے جواب دیا، خدا نہ کرے! یہ صرف اللہ کا فیصلہ ہے کہ میں منافق ہوں یا نہیں، لیکن اگر وہ یہ کہہ بھی رہا ہے تو مجھے اپنے آپ پر نظر ثانی کرنی چاہیے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ میرے بارے میں اس کا بیان درست نہیں ہے، میں یہ بات اپنے آپ پر نظر ثانی کے بعد کہہ رہا ہوں۔ میں ہمیشہ اپنے بیانات میں اللہ کے بارے میں بات کرتا ہوں اور اسے میرے بارے میں یہ بات پسند نہیں ہے، وہ کہتا ہے کہ ایک گنہگار اللہ کے بارے میں بات کر رہا ہے۔
دراصل لوگ حسد کرتے ہیں، میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ مجھے ایسے لوگوں کے حسد سے محفوظ رکھے۔ دراصل یہ ان لوگوں کی اندرونی جارحیت اور مایوسی ہوتی ہے، جو زندگی میں ناکام ہوتے ہیں، یہ ایک مشہور قول ہے کہ حسد کرنے والا شخص اپنی ناکامیوں کی وجہ سے ہمیشہ غصے میں رہتا ہے۔ ابرارلحق نے پلٹ کر وار کیا۔
ابرار الحق نے اپنے حریف ہونے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ،مجھے اپنی مقبولیت یا جیوری کے فیصلے یا عوامی ووٹنگ کی وجہ سے ایوارڈز ملتے تھے، اسے اس پر افسوس ہوتا تھا۔ اس نے چیریٹی میں بھی مجھے کاپی کیا، شروع میں وہ کہا کرتا تھا کہ جو لوگ چیریٹی کر رہے ہیں وہ اپنے پیشوں میں ناکام ہیں۔ وہ میری چیریٹی کلیکشن کو سبوتاژ کرنے کے لئے جعلی کال بھیجتا تھا، لیکن اس نے مجھے کبھی نقصان نہیں پہنچایا۔
یاد رہے کہ جواد احمد نے ایک پوسٹ میں ابرار الحق کو گھٹیا مذہبی منافق کہتے ہوئے سخت الفاظ میں ان پر تنقید کی تھی۔
Comments are closed on this story.