تقسیم کار کمپنیوں کا نیپرا سے واویلا: ’سولر بجلی کے رحجان سے حکومتی بجلی کی طلب میں نمایاں کمی‘
مہنگی بجلی سے بچنے کے لیے صارفین اور صنعت کاروں تیزی سے قابل تجدید توانائی خصوصاً شمسی توانائی کو ترجیحی دے رہے ہیں جس کے باعث حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی بجلی کی طلب میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے مختلف تقسیم کار کمپنیوں (ڈیسکوز) نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو دی ہے۔ نیپرا کو بتایا گیا کہ حکومت کی طرف سے فراہم کی جانے والی بجلی کی مہنگی ہونے کی وجہ سے ملک بھر کے صارفین نیشنل گرڈ پر انحصار نہیں کررہے۔
نئی حکومتی پالیسی تیار، اپنے سولر سسٹم سے بنائی مکمل بجلی حکومت کو بیچ کر واپس مہنگی خریدنی ہوگی
نیپرا کو بتایا گیا کہ بہت سے لوگوں اور صنعت کاروں نے شمسی توانائی پر انحصار کرنا شروع کر دیا ہے، جس کی وجہ سے حکومت کی طرف سے فراہم کی جانے والی بجلی کی کھپت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
نیپرا کو جمع کرائے گئے اعداد و شمار کے مطابق فیصل آباد میں گھریلو بجلی کی طلب میں 11 فیصد اور صنعتی شعبہ میں 18 فیصد کمی ہوئی ہے۔
علاوہ ازیں لاہور الیکٹرک نے صنعتی طلب میں 15 فیصد اور گھریلو طلب میں 3 فیصد کمی سے متعلق آگاہ کیا اسی طرح گوجرانوالہ میں گھریلو طلب میں 0.13 فیصد اور صنعتی بجلی کی کھپت میں 4.7 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔
میپکو نے B3 کیٹیگری کی صنعتی بجلی کی طلب میں 26 فیصد کمی سے متعلق آگاہ کیا۔ پشاور میں بجلی کی گھریلو فروخت میں 9.1 فیصد، تجارتی فروخت میں 3.2 فیصد اور صنعتی فروخت میں 17.2 فیصد کمی آئی ہے۔ تاہم اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) نے صنعتوں کی بندش کو صنعتی طلب میں کمی کی وجہ قرار دیا۔
سولر پینلز سستے ہونے سے جنریٹر اور یو پی ایس کی طلب میں کمی
نیپرا حکام نے ڈیٹا فراہم نہ کرنے پر حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) پر عدم اطمینان کا اظہار کیا، حیسکو کے خلاف ممکنہ قانونی کارروائی کا عندیہ ہے۔
واضح رہے کہ اس وقت ملک کو 4,448 میگاواٹ بجلی کی کمی کا سامنا ہے۔ کل طلب 25,332 میگاواٹ ہے جبکہ پیداوار 20,884 میگاواٹ ہے۔ ہائیڈرو پاور کے ذرائع 7,222 میگاواٹ، سرکاری تھرمل پاور پلانٹس 786 میگاواٹ، نجی شعبے کے پاور پلانٹس 7,960 میگاواٹ پیدا کرتے ہیں، اور ونڈ پاور پلانٹس قومی گرڈ میں 1,121 میگاواٹ کا اضافہ کرتے ہیں۔
شمسی توانائی اور دیگر متبادل ذرائع کی طرف تبدیلی بڑھتے ہوئے رجحان کو نمایاں کرتی ہے کیونکہ صارفین اور صنعتیں مہنگی سرکاری بجلی پر انحصار کم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
Comments are closed on this story.