بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے استعفیٰ دے دیا
بھارت میں انتخابی عمل مکمل ہوگیا ہے۔ نتائج کے مطابق اگرچہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت میں پارٹیوں کے اتحاد نے حکومت بنانے کے لیے 272 نشستیں حاصل کرلی ہے اور حکومت بنانے کا اعلان کیا ہے لیکن مودی کی ہندو قوم پرست جماعت کی اُمیدوں کے برخلاف بھاری اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے کیونکہ بی جے بی نے ’400 پار‘ کا انتخابی نعرہ لگایا تھا۔ اب انہیں وزیراعظم بننے کیلئے اتحادیوں کے ووٹ درکار ہوں گے۔
نئی مدت کے لیے انتخاب سے پہلے نریندر مودی نے وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دے دیا ہے اور بھارتی صدر نے اسے قبول کرلیا ہے۔ مودی 8 جون کو اپنے تیسری مدت کےلیے انتخاب اور نئی حکومت کے عہدہ سنبھالنے تک کام جاری رکھیں گے۔
لیکن مودی کی تیسری مدت کیلئے کامیابی سو فیصد یقینی نہیں کیونکہ اپوزیشن میں موجود کچھ لوگ کانگریس کے راہول گاندھی کو اکسا رہے ہیں کہ وہ حکومت بنانے کیلئے کوشش کریں۔ بی جے پی کے پاس صرف 240 نشستیں ہیں جب کہ حکومت سازی کیلئے 272 کا نمبر درکار ہے۔ کانگریس کی 99 نشستیں ہیں اور وہ چاہے تو جوڑ توڑ کرکے حکومت بنانے کی کوشش کر سکتی ہے، گوکہ پارلیمانی روایات کے پیش نظر اس بات کے امکانات کم ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی میں بی جے پی ہیڈ کوائٹر میں ایک تقریب کے دوران بی جے پی کی قیادت میں بننے والے اتحادی گروپ ’این ڈی اے‘ نے جیت کا دعویٰ کیا اور اسی تقریب سے خطاب میں نریندر مودی نے کہا کہ ’وہ اپنی تیسری مدت میں کرپشن کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے ’سب کچھ‘ کریں گے۔
بھارتی انتخابات: خفیہ ادارے اور آدھی عدلیہ ہمارے خلاف تھی، راہول گاندھی
دوسری جانب لوک سبھا انتخابات 2024 میں کانگریس کی قیادت میں حزب اختلاف گروپ ’انڈیا بلاک‘ نے بہتر توقع سے کہیں زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ملک بھر میں اب تک 193 نشستیں حاصل کرلیں۔
نریندر مودی کے سخت ناقد اور کانگریس رہنما راہول گاندھی نے انتخابات میں ’لیول پلئینگ فیلڈ‘ نہ ملنے پر شکوہ بھی کیا اور کہا کہ ’خفیہ ادارے اور آدھی عدلیہ بھی ہمارے خلاف رہی، وزیراعلیٰ کو جیل میں ڈالا، ہمارا بینک اکاؤنٹ سیز کیا ، اور پارٹیاں بھی توڑیں۔
بھارتی انتخابات میں وزیر اعظم نریندر مودی کے بیانیے کو ذلت آمیز شکست ہوگئی ہے، مودی لوک سبھا الیکشن میں دو تہائی اکثریت حاصل کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔ اسطرح بھارت میں بی جے پی کا 10 سالہ بلا شرکت غیرے اکثریتی اقتدار ختم ہوگیا ہے۔
بھارتی سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جسٹس مرکنڈے کانجھو نے نے منگل کے روز آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بنانے کے لئے بی جے پی کو اتحاد کرنا پڑے گا، اگر مودی وزیراعظم بن بھی گئے تو بہت بے بس وزیراعظم ہوں گے۔
بھارت میں بی جے پی کا 10 سالہ اکثریتی اقتدار ختم، مارکیٹ کریش، روپیہ گر گیا
انھوں نے کہا کہ 2019 کے انتخابات کے بعد مودی ایک ڈکٹیٹر بن گئے تھے لیکن 2024 کے انتخابات میں مودی سرکار اپنی حکومت نہیں بنا سکتی، مودی سرکار کو اب اتحادیوں کی لازمی ضرورت پڑے گی۔
Comments are closed on this story.