سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کی بڑی شرانگیزی، فحش مواد کی اجازت دیدی
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ کی جانب سے صارفین کو فحش مواد اپلوڈ کرنے کی باضابطہ اجازت مل گئی ہے۔
معروف ٹیک ویب سائٹ ”دی ورج“ کے مطابق ایکس کی جانب سے اپنی آفیشل پالیسی اپڈیٹ کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے ’آپ رضامندی سے تیار کردہ اور تقسیم شدہ بالغ، عریاں یا جنسی مواد کو شیئر کرسکتے ہیں بشرطیکہ اس پر صحیح طریقے سے لیبل لگایا گیا ہو اور اسے نمایاں طور پر ظاہر نہ کیا گیا ہو۔‘
پورن انڈسٹری دھوکے کے سوا کچھ نہیں، سابق پورن اسٹار میاخلیفہ
اس تناظر میں دیکھا جائے تو پاکستان کے سابق صوبائی وزیر جان اچکزئی کا بیان سچ ثابت ہوتا نظر آتا ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’ٹوئٹر ایک پورن سائٹ ہے‘۔
خیال رہے کہ ایلون مسک کے ٹویٹر کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد سے پلیٹ فارم کے نام، یو آر ایل اور پالیسیوں سمیت متعدد تبدیلیاں کی جاچکی ہیں۔
اب ایکس نے صارفین کو پلیٹ فارم پر بالغ اور گرافک مواد پوسٹ کرنے کی باضابطہ اجازت دینے کے لیے اپنی شرائط کو اپ ڈیٹ کیا ہے۔
بھارتیوں نے فحش مواد ڈھونڈنے کیلئے وکی پیڈیا کا رخ کرلیا
ایکس نے اپڈیٹ کے حوالے سے کہا کہ ’ہم سمجھتے ہیں صارفین کو جنسیت پر مبنی مواد تخلیق، تقسیم اور دیکھنے کی اجازت ہونی چاہیے جسے رضامندی کے ساتھ تیار اور تقسیم کیا گیا ہو‘۔
ایکس ہیلپ سینٹر پر شائع ہونے والی ایک پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ پروفائل فوٹوز یا بینرز جیسی انتہائی نمایاں جگہوں پر بالغوں کے مواد کو شیئر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
کمپنی کا مزید کہنا تھا کہ جنسی اظہار، چاہے بصری ہو یا تحریری، فنکارانہ اظہار کی ایک جائز شکل ہو سکتی ہے اور ہم بالغوں کی خودمختاری پر یقین رکھتے ہیں۔
صرف 3 فٹ قد والی معروف پورن اسٹار کو جیل بھیج دیا گیا
پلیٹ فارم پر بالغان کے مواد کو ’باقاعدگی سے پوسٹ‘ کرنے والے صارفین کو اپنی سیٹنگز کو ایڈجسٹ کرنے کی ضرورت ہوگی تاکہ وہ ان تصاویر اور ویڈیوز کو ’حساس مواد‘ کے طور پر نشان زد کریں۔
ایکس کے یہ قوانین بالغوں کے تمام مواد پر لاگو ہوتے ہیں، چاہے مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ، فوٹو گرافی ہو یا اینیمیٹڈ کانٹینٹ۔
تاہم وہ صارفین جو 18 سال کے نہیں ہیں یا جنہوں نے اپنی تاریخ پیدائش درج نہیں کی ہے وہ یہ بالغ مواد نہیں دیکھ سکتے۔
Comments are closed on this story.