پاکستان اور چین دوستی کے لازوال رشتے میں بندھے ہیں، وزیراعظم
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین دوستی کے لازوال رشتے میں بندھے ہیں، 75 سال پرمحیط دونوں ملکوں کے تعلقات باہمی اعتمادا ور احترام پراستوار ہیں، پاکستان اور چین خطے سمیت عالمی امورپر باہمی مشاورت کے ساتھ یکساں موقف رکھتے ہیں۔
دورہ چین پرروانگی کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان اور چین کی مثالی دوستی کی نظیرملنا مشکل ہے، چین نے ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کا غیرمشروط ساتھ دیا۔
وزیراعظم نے کہاکہ ان کا دورہ چین دونوں ملکوں کی دوستی کی ایک اور اونچی سمت اورسی پیک کو نئے دور میں داخل ہونے راہ متعین کرے گا۔
چین کی اعلی قیادت خصوصا صدرشی جن پنگ کی قائدانہ صلاحیتوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ چین دنیا کی آج دوسری بڑی معاشی اورعسکری طاقت ہے، صدرشی جن پنگ کی سوچ اور فکر کی بنیاد پر جنگوں کے خاتمے کی بھرپورکوشش اور امن ،ترقی اورخوشحالی کو دوام بخشنے کے لیے اقدامات قابل تعریف ہیں۔
وزیراعظم کی آج چین روانگی، دورے کے مقاصد کیا ہیں
انہوں نے مزید کہا کہ میاں نوازشریف کے گزشتہ دور حکومت میں چین کے ساتھ پاکستان کی دوستی اور تعلقات کے نئے باب کا آغاز ہوا، چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ذریعے پاکستان میں 45 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اہتمام کیا گیا، سی پیک کے منصوبوں کےآغاز سے پاکستان میں بجلی کے اندھیرے دور ہوئے اور ملک خوشحالی اور ترقی کی راہ پرگامزن ہوا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چین نے کشمیری عوام کی آزادی کے لیے ہمیشہ غیر متزلزل حمایت کرتے ہوئے آواز اٹھائی، جسے پاکستان قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے چین کی تمام حوالوں سے حمایت کی ہے، چاہے ہانگ کانگ ہو یا تائیوان پاکستان چین کے اصولی موقف کی حمایت کرتا آیا ہے اور کرتا رہے گا۔
شہباز شریف نے کہاکہ دورہ چین دونوں ملکوں کے تعلقات کو وسعت دینے میں مدد گار اور ترقی اور خوشحالی کے انقلاب کی حیثیت رکھتاہے ۔
کرپشن، ناقابلیت اور نا اہلی پر ’زیرو ٹالرنس‘ ہے، شہباز شریف
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کرپشن، ناقابلیت اور نا اہلی پر ’زیرو ٹالرنس‘ ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کو ختم کرنا ناسور کو دورکرنےکی جانب ایک قدم ہے، یہ ناسور ہمارے نظام کو اندر سے کینسرکی طرح کھارہا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ایک زیادہ ایماندار اور مؤثر بیوروکریسی کی تشکیل کے لیے پوری طرح پر عزم ہوں، ایسی بیورو کریسی جو اعلیٰ معیار کی عوامی خدمات کی فراہمی اور حکمرانی کا معیار بلند کرے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کو سالہا سال ناقص کارکردگی اور کرپشن پر فوری طور پر ختم کرنے کی ہدایت کردی تھی۔
وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت حکومتی اخراجات اور حکومتی ڈھانچے کا حجم کم کرنے کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاک پی ڈبلیو ڈی بطور ادارہ اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام رہا۔
انہوں نے ہدایت کی کہ ایسے جاری ترقیاتی منصوبے جن کا کام پاک پی ڈبلیو کے حوالے کیا گیا ہے، ان کے لیے متبادل لائحہ عمل تیار کیا جائے۔
حکومتی اخراجات کم کرنے کے حوالے سے ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان کی صدارت میں بنائی گئی کمیٹی نے اپنی رپورٹ کے حوالے سے وزیراعظم کو آگاہ کیا، کمیٹی نے کچھ سرکاری اداروں کو ختم اور کچھ کو ضم کرنے کی سفارش کی۔
شہباز شریف نے کمیٹی کو مزید سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کی تھی۔
Comments are closed on this story.