2 خبطی بھائیوں نے سوویت ٹینک کو ہی موٹر سائیکل بنا ڈالا
دنیا بھر میں دلچسپ اور حیرت انگیز خبریں تو بہت ہیں جو کہ سب کی توجہ بخوبی حاصل کر لیتی ہیں، تاہم کچھ ایسی ہوتی ہیں جس پر سوشل میڈیا صارفین بھی معترف ہو جاتے ہیں۔
حال ہی میں جرمنی سے تعلق رکھنے والے 2 بھائیوں نے بھی کچھ ایسا ہی کیا ہے، جس پر سوشل میڈیا صارفین بھی ان کی تعریف کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق جرمن شہر زلی سے تعلق رکھنے والے 2 بھائیوں نے دنیا کی سب سے وزنی موٹرسائیکل بنا ڈالی ہے۔ تاہم یہ بائیک اپنے نام کی بدولت بھی وائرل ہے، بھائیوں نے اس موٹر سائیکل کا نام ’پینزربائیک‘ رکھا ہے۔
جرمن بھائیوں ٹیلو اور ولفریڈ نیبل موٹر سائیکل کے کاروبار سے منسلک ہیں اور خود بھی ’ہارزر بائیک‘ نامی دکان کے مالک ہیں، جبکہ وہ مختلف ڈیزائن کی موٹرسائیکل بھی بنانے کا ہنر جانتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ بھی ہے دونوں بھائی پرانے پرزوں اور سامان کو پھینکنے کے بجائے انہیں قابل استعمال بنانے کی کوشش کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ یہ وزنی بائیک بھی اسی کا ہی تسلسل ہے۔
92 سالہ میڈیا ٹائیکون روپرٹ مرڈوک رواں برس پانچویں شادی کرلی
تصویر بذریعہ: پنٹرسٹ
اس وزنی موٹرسائیکل کے لیے بھی انہوں نے پرزے جرمن قصبے ہالبرسٹڈ سے حاصل کیے، جہاں ریڈ آرمی کے پرانے بیرکوں کو گرایا گیا تھا۔
انہی بیرکوں کے پاس وہ پرانے پرزے ڈھونڈ رہے تھے کہ اسی دوران ان کی نگاہ ٹی 55 نامی سوویت دور کے ٹینک کے انجن پر پڑی جو کہ خراب صورتحال میں نہیں تھا۔
تصویر بذریعہ: انٹرنیٹ
اس انجن نے دونوں بھائیوں کی توجہ خوب سمیٹ لی اور اسے خریدنے تک پر مجبور کر دیا۔ اس انجن کو موٹرسائیکل میں لگا کر اسکا نام ہی پینزر بائیک رکھ دیا ہے۔
5 ٹن کے بھاری انجن کے ساتھ پینزر بائیک اب تک کی بھاری ترین موٹرسائیکل شمار کی جا رہی ہے۔
Comments are closed on this story.