اسرائیل اور حماس جنگ بندی معاہدہ قبول کریں، ثالثوں کی اپیل
قطر، مصر اور امریکا سے تعلق رکھنے والے ثالثوں نے اسرائیل اور حماس پر زور دیا ہے کہ وہ جنگ بندی کا معاہدہ قبول کرلیں۔ یہ معاہدہ امریکی صدر جو بائیڈن کا تیار کردہ ہے۔ جو بائیڈن چاہتے ہیں کہ معاہدہ جلد از جلد قبول کرکے نافذ کردیا جائے۔
امریکی صدر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیرِاعظم نے غزہ میں لڑائی روکنے کے حوالے سے روڈمیپ دیا ہے تاہم دوسری طرف اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو بضد ہیں کہ تمام اہداف کے حصول تک رفح آپریشن نہیں روکا جائے گا۔ اسرائیل کا سب سے بڑا ہدف حماس کی جنگ کی صلاحیت ختم کرنا ہے۔
ایک مشترکہ بیان میں قطر، مصر اور امریکا نے کہا کہ تمام ثالث غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کو حتمی شکل دے رہے ہیں تاکہ یرغمالیوں اور زیرِحراست افراد کی رہائی کی راہ ہموار ہو۔ اس کے لیے لازم ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کا تیار کردہ جنگ بندی معاہدہ اسرائیل اور حماس تسلیم کرکے نافذ کریں۔
امریکی وزیرِخارجہ انٹونی بلنکن نے اردن، سعودی عرب اور ترکیہ کے وزرائے خارجہکو فون کرکے اُن سے کہا کہ وہ جنگ بندی کا معاہدہ قبول کرنے کے لیے حماس پر دباؤ ڈالیں۔
امریکی وزیر خارجہ نے ہفتے کو قطر، مصر اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ سے بھی بات کی اور ان پر زور دیا کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کی قبولیت کی راہ ہموار کرنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان نے بتایا کہ عالمی ادارے کے سربراہ کو پوری امید ہے کہ فریقین بہت جلد جنگ بندی کا معاہدہ قبول کرلیں گے تاکہ دیرپا امن کی راہ ہموار ہو۔
Comments are closed on this story.