ایکسیڈنٹ کیس میں لڑکے کو بچانے کی کوشش، والدین، دادا اور ڈاکٹرز بھی گرفتار
17 سالہ ملزم نشے میں تھا، کار سے موٹر سائیکل کو ٹکر ماری جس سے 2 آئی ٹی ایکسپرٹ ہلاک ہوئے
بھارت کے شہر پونا میں پولیس نے نشے میں دُھت ہوکر ڈرائیونگ کے دوران دو موٹر سائیکل سوار آئی ٹی ایکسپرٹس کو ہلاک کرنے والے 17 سالہ لڑکے کی ماں کو گرفتار کرلیا ہے۔ شِوانی اگروال پر شواہد مٹانے کی کوشش کا الزام ہے۔
19 مئی کو کلیانی نگر میں رونما ہونے والے اس واقعے سے متعلق مقدمے نے اب تک کئی ٹرن لیے ہیں۔ شواہد مٹانے کی بھرپور کوششیں کی گئی ہیں۔ فارنسک لیب کے ڈاکٹرز شری ہری ہلنور اور اجے تواڈے کو شواہد مٹانے کی کوشش کے الزام میں گرفتار کیا جاچکا ہے۔
اب پولیس نے لڑکے کی ماں شِوانی اگروال کو بیٹے کے خون کے نمونوں کی جگہ لیب میں اپنے خون کے نمونے رکھوانے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔ شِوانی ممبئی میں تھی۔ پولیس نے گھر کی نگرانی جاری رکھی تھی۔ جیسے ہی وہ پونا پہنچی، اُسے گرفتار کرلیا گیا۔ اسے عدالت میں پیش کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔
شِوانی پر الزام ہے کہ اُس نے بیٹے کو بچانے کے لیے اپنے خون کے نمونے فارنسک لیب کے ڈاکٹرز کے ذریعے آگے بڑھائے تاکہ یہ ثابت کیا جاسکے کہ حادثے کے وقت اُس کا بیٹا نشے میں نہیں تھا۔ کئی لیبز سے تجزیہ کرانے پر ثابت ہوگیا کہ خون کے دونوں نمونے الگ الگ افراد کے ہیں۔
لڑکے کو کم عمر ملزمان کے مرکز میں رکھا گیا ہے جہاں پولیس نے ہفتے کو اس کی ماں کی موجودگی میں اُس سے ایک گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ لڑکے کو اس مرکز میں 5 جون تک رکھا جائے گا۔ دی جووینائل جسٹس بورڈ نے نے جمعہ کو پولیس کو لڑکے سے اس کی ماں کی موجودگی میں پوچھ گچھ کی اجازت دی تھی۔
کمشنر آف پولیس امیتیش کمار نے تصدیق کردی ہے کہ لڑکی کی ماں نے اپنے خون کے نمونے رکھواکر بیٹے کو بچانے کی کوشش میں پولیس کو دھوکا دینے کی کوشش کی تھی۔
لڑکے کے والد پراپرٹی ڈیلر وِشال اگروال اور دادا سریندر اگروال کو بھی گرفتار کیا جاچکا ہے۔ اِن دونوں نے فیملی ڈرائیور کو اغوا کرکے اُس پر دباؤ ڈالا تھا کہ وہ اس حادثے کا الزام اپنے سر لے لے۔ اس کیس میں گرفتار کیے گئے ڈاکٹرز، لڑکے ماں، باپ اور دادا کے خلاف نظامِ قانون کو دھوکا دینے اور عدالت کو گمراہ کرنے سے متعلق دفعات شامل کی گئی ہیں۔
Comments are closed on this story.