فلسطین نواز مظاہرین نے نیو یارک کے بروکلین میوزیم پر دھاوا بول دیا
فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنے والوں نے نیو یارک کے بروکلین میوزیم پر قبضہ کرکے اُس پر فلسطین کا پرچم لہرادیا۔ مظاہرین کو میوزیم سے نکالنے کی کوشش کے دوران پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں ہوئیں۔ متعدد افراد زخمی ہوئے جبکہ پولیس نے چند مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا۔
بروکلین میوزیم کے باہر لگے ہوئے ایک مجسمے پر مظاہرین نے اسپرے بھی کردیا۔ اس حوالے سے ایک شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ میوزیم کے اندر رکھے ہوئے فن کے نمونوں کو معمولی نقصان پہنچا۔ صورتِ حال کی سنگینی کے پیشِ نظر میوزیم کو مقررہ وقت سے ایک گھنٹہ پہلے بند کردیا گیا۔
مظاہرین نے میوزیم کی چھت پر ایک بینر بھی لہرادیا جس پر فلسطین کو آزاد کرنے کا مطالبہ درج تھا۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں میوزیم کی عمارت کے باہر بھی ہوئیں اور اندر بھی۔
بروکلین میوزیم کے ایک ترجمان نے ای میل میں بتایا کہ میوزیم کے اندر رکھے ہوئے فن کے چند نئے نمونوں کو تھوڑا نقصان پہنچا۔ برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز نے بتایا کہ سیکڑوں مظاہرین اچانک بروکلین میوزیم کی طرف بڑھے۔ گارڈز نے انہیں روکنے کی کوشش کی تاہم اُن کی تعداد بہت زیادہ تھی جس کے باعث گارڈز اُن پر قابو پانے میں ناکام رہے۔
اس احتجاج کی کال Within Our Lifetime نامی گروپ نے دی تھی۔ اس گروپ نے اپنے حامیوں سے کہا تھا کہ آگے بڑھو اور بروکلین میوزیم پر قبضہ کرلو۔ گروپ نے میوزیم کی انتظامیہ پر زور دیا کہ اگر اس نے اسرائیل کی طرف سے سرمایہ لیا ہے تو خود کو اُس سے الگ کرلے۔
امریکا میں آج کل کاروباری اداروں پر اسرائیل سے اشتراکِ عمل ختم کرنے اور اُس کی سرمایہ کاری قبول کرنے سے گریز پر مجبور کرنے کی مہم زوروں پر ہے۔ فلسطین کے حق میں مظاہرے کرنے والوں کا کہنا ہے کہ جو ادارے اسرائیل سے فنڈنگ لیتے ہیں اُنہیں قبول نہیں کیا جاسکتا۔
یہ بھی پڑھیں :
فلسطین نواز مظاہرین احتجاج کے بھوکے تھے، ماہرین کی انوکھی منطق
فلسطینیوں کے حق میں مظاہروں کے پیچھے یہودی ارب پتی کے ہاتھ کا انکشاف
امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطین کےحق میں مظاہروں میں شدت، مزید 100 طلبہ گرفتار
اسرائیل کیخلاف احتجاج پر امریکی یونیورسٹیوں میں 600 طلبہ گرفتار
Comments are closed on this story.