ڈاکٹر کی نااہلی سے نوجوان مردانگی کھو بیٹھا
سوشل میڈیا پر ناتجربہ کار ڈاکٹرز سے متعلق ایسی کئی معلومات ہوتی ہیں جو کہ سب کو حیران کر دیتی ہیں، تاہم کچھ ایسی ہوتی ہیں جو کہ سوشل میڈیا صارفین کو تشویش میں بھی مبتلا کر دیتی ہیں۔
حال ہی میں سنگاپور کے ڈاکٹرز نے کچھ ایسا ہی کیا ہے، جہاں ایک مریض کو زندگی بھر کے لیے مشکل صورتحال سے دوچار کر دیا ہے۔
سنگاپورین میڈیا کے مطابق سنگاپور میڈیکل کاؤنسل کی جانب سے ڈاکٹر کو معطل کر دیا گیا، جس نے مریض کے آپریشن کے دوران غلط تشخیص کی۔
واقعہ 2019 میں پیش آیا تھا، جہاں ڈاکٹر یو خائی ہانگ نامی ڈاکٹر جن کا میڈیکل کی فیلڈ کا 42 سال کا تجربہ تھا، ان کی جانب سے پہلے تو مریض میں ابڈامینل کولک کی تشخیص کی گئی اور نااہلی کے باعث نوجوان کے تولیدی اعضا پھولنا شروع ہوئے ڈاکٹر کی جانب سے مریض کو پیٹ سے متعلق ادویات اور اینٹی بائیوٹکس تجویز کر دی گئیں۔
تاہم ڈاکٹر یو کے پاس کئی چکر لگانے پر بھی مریض کی حالت ٹھیک نہ ہوئی، بالآخر نوجوان کو سرجری کے ذریعے اپنے تولیدی اعظا ہی ہٹوانے پڑ گئے۔
موت سے قبل مریضوں کے آخری 3 الفاظ کیا ہوتے ہیں؟ نرس کا انکشاف
نوجوان دراصل ٹیسٹیکیولر ٹورژن کا شکار ہو گیا تھا، یہ ایک ایسی صورتحال ہوتی ہے، جس میں تولیدی اعضا میں خون کی روانی کا باعث بننے والے اسپرمیٹک کارڈ مُڑ جاتی ہیں اور خون کی روانی کو کاٹ دیتی ہیں۔
ڈاکٹرز کے مطابق اگر بروقت تشخیص کر لی جاتی تو نوجوان کے تولیدی اعضا کو بچائے جانے کا 90 فیصد سے زائد امکان موجود تھا۔
موت سے قبل مریضوں کے آخری 3 الفاظ کیا ہوتے ہیں؟ نرس کا انکشاف
ڈاکٹر کے خلاف طبی امداد فراہم کرنے میں ناکامی اور نااہلی پر کاروائی کی گئی ہے، اور اسے ذمہ دار قرار دیا گیا ہے، جبکہ 2019 میں ڈاکٹر یو سے رابطہ کرنے پر ڈاکٹر نے صحیح معلومات نہ دینے پر بھی ڈاکٹر یو پر دوسرا چارج عائد کیا گیا ہے۔
میڈیکل کاؤنسل کی جانب سے جاری بیان میں بتانا تھا کہ نوجوان کی جانب سے ڈاکٹر یو سے کہنا تھا کہ اسے لیفٹ ایبڈومن میں درد ہو رہا ہے، جو کہ اسے بائیں ٹیسٹیکل سے شروع ہوا تھا۔
Comments are closed on this story.