کیا اسٹیٹ بینک شرح سود میں کمی کرنے جارہا ہے؟
اسٹیٹ بینک آئندہ 2 ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان 10 جون کو کرے گا۔ مہنگائی کی شرح میں کمی کے سبب مانیٹری پالیسی میں نرمی کا انتخاب کر سکتا ہے۔
صنعتکارپالیسی کی شرح میں 220پوائنٹس کی کمی کی توقع کر رہے ہیں ممکنہ طور پر یہ امید کیا جا رہپی ہے کہ شرح سود 20 فیصد تک کم کردیا جائے گا جو آخری مرتبہ مارچ تا اپریل 2023 میں دیکھا گیا تھا۔
بروکریج ہاؤس کی رپورٹ کے مطابق میں اپنے سروے کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 73 فیصد افراد اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں کمی کی توقع رکھتے ہیں جبکہ بقیہ 27 فیصد کو کسی تبدیلی کی توقع نہیں،
مرکزی بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے 29 اپریل کو اپنے آخری اعلان میں بنیادی شرح کو 22 فیصد پر برقرار رکھا تھا اور یہ شرح برقرار رکھنے کا اس کا مسلسل ساتواں فیصلہ ہے۔
کمیٹی نے کہا تھا کہ حالیہ جغرافیائی سیاسی واقعات نے بھی ان کے نقطہ نظر کے بارے میں غیر یقینی صورتحال میں اضافہ کیا ہے۔ تاہم اے ایچ ایل نے اپنی رپورٹ میں خیال ظاہرکیا ہے کہ شرح میں کمی کا اس کا تخمینہ کئی سازگار اقتصادی اشاریوں یعنی کم افراط زر، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اور حکومتی پیداوار مانیٹری موقف میں تبدیلی کے آغاز کے لیے سازگار ماحول کی تجویز دیتا ہے ۔
اپریل کے دوران کنزیومر پرائس انڈیکس سالانہ بنیادوں پر کم ہوکر 17.3 فیصد تک آیا ہے، ادارہ شماریات کی جانب سے یکم اپریل کو جاری کردہ اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ مانیٹری نرمی کا دور چل رہا ہے۔
اے ایچ ایل نے اپنی رپورٹ میں مئی 2024 میں مہنگائی مزید کم ہو کر 13 فیصد تک پہنچنے کی توقع ظاہر کی ۔
فنانس ڈویژن نے شائع ہونے والے اپنے آؤٹ لک رپورٹ میں مئی 2024 میں افراط زر 13.5-14.5 فیصد کے آس پاس رہنے کی پیش گوئی بھی کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق جون 2024 تک 12.5-13.5 فیصد تک کمی کی توقع کے ساتھ بتدریج نرمی کے امکانات ہیں۔
Comments are closed on this story.