فلسطینیوں کے قتلِ عام کی مذمت پر مسلم نرس کو نیو یارک کے اسپتال نے نکال دیا
نیو یارک کے ایک معروف اسپتال نے غزہ میں فلسطینیوں کا قتلِ عام قرار دینے پر ایک مسلم نرس کو برطرف کردیا۔ اسپتال کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حسین جبر کو انتباہ کیا جاچکا تھا کہ غزہ کے بارے میں اپنی رائے دینے سے گریز کرے۔
حیسن جبر نے وضع حمل اور زچگی کے دوران اپنے بچوں کو کھو دینے والی ماؤں سے متعلق خدمات پر ایوارڈ دیے جانے کی ایک تقریب میں غزہ کی جنگ کو قتلِ عام قرار دیا تھا۔
نیو یارک یونیورسٹی لینگون ہیلتھ کے ترجمان نے بتایا کہ حیسن جبر نے اسپتال کی طرف سے کیا جانے والا انتباہ نظر انداز کردیا تھا۔ حسین کو ایوارڈ 7 مئی کو دیا گیا تھا۔ اُس نے انسٹا گرام پوسٹ میں بتایا کہ بعد میں اُسے برطرفی کا لیٹر بھی تھمادیا گیا۔
حیسن جبر نے اپنی تقریر کے دوران غزہ میں جنگ کے باعث اپنی اولاد سے محروم ہو جانے والی ماؤں کا دکھ بھی بیان کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں :
اسرائیل کی حمایت پر بائیڈن انتظامیہ کی ایک اور اعلیٰ عہدیدار مستعفی
غزہ پالیسی پر شدید اختلاف کے باعث امریکی سفارت کار و ترجمان مستعفی
امریکی فوجی افسر نے فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی مظالم پر استعفیٰ دے دیا
Comments are closed on this story.