کراچی میں جمالی پل کے نزدیک چھونپڑیاں ’ریڈار‘ پر آگئیں، نمبر الاٹ کرنے کا فیصلہ
کراچی میں جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے پیش نظر ڈسٹرکٹ ایسٹ پولیس نے سپرہائی وے پر جمالی پل کے نزدیک جھونپڑیوں کے مکینوں کا ڈیٹا جمع کرنا شروع کردیا۔ پولیس کو شکایات موصول ہوئی تھیں کہ ملزمان ہائی وے پر وارداتیں کرنے کے بعد جھونپڑیوں میں پناہ لیتے ہیں۔
کراچی کی تاریخ میں پہلی بار جھونپڑیوں کی رجسٹریشن شروع کی گئی ہے۔ اس کا بنیادی مقصد جھونپڑیوں کو مجرموں کی پناہ گاہ بننے سے روکنا ہے۔
ڈی ایس پی احمد اقبال کا کہنا ہے کہ ہر جھونپڑی کو نمبر الاٹ کرکے جیو ٹیگنگ کی جائےگی۔ پولیس کی نفری افسران کے ساتھ سپر ہائی وے پر سہراب گوٹھ سے آگے جمالی پُل اور اطراف پہنچ گئی۔ نفری میں انٹیلی جنس افسران اور ٹیکنیکل عملہ بھی شامل ہے۔ ڈی ایس پی احمد اقبال نے بتایا ہے کہ جمالی پُل کے مخصوص حصے میں آپریشن کا آغاز کیا ہے۔
اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کے حوالے سے جمالی پُل ہاٹ اسپاٹ ہے۔ بیشتر ملزمان واردات کے بعد بھاگ کر جھونپڑیوں میں پناہ لیتے ہیں۔ ڈی ایس پی احمد اقبال کہتے ہیں کہ بہت سے جرائم پیشہ افراد جھونپڑیوں میں سکونت اختیار کرتے ہیں۔ جھونپڑیوں کے تمام مکینوں کی تصدیق کی جائے گی۔ بڑوں کے ساتھ ساتھ بچوں کے بھی فنگر پرنٹس لیے جائیں گے۔
ہر جھونپڑی ایک نمبر دے کر جیو ٹیگنگ کی جائے گی۔ ڈیوائس کے ذریعے ایک ایک شخص کو چیک کیا جائے گا۔ رہائش رکھنے والوں اور مہمانوں یا عارضی قیام کرنے والوں کے علاوہ آنے جانے والوں کو بھی چیک کیا جائے گا۔
جدید ترین ٹیکنالوجیز کے ذریعے ملزمان کے گھر گھیرا تنگ کیا جائے گا۔ جھونپڑیوں کا ڈیٹا جرائم پیشہ افراد کی تلاش میں بروئے کار لایا جائے گا۔
Comments are closed on this story.