مجھے صرف جنرل باجوہ پر اعتماد کرنے کا افسوس ہے، عمران خان کا امریکی براڈکاسٹر کو انٹرویو
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ انہیں صرف ایک افسوس ہے کہ اپنے دور اقتدار کے دوران سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ پر اعتماد کیا، انہوں نے فوج میں آرمی چیف کے عہدے میں دوسری مرتبہ توسیع حاصل کرنے کے لیے ”جھوٹ بولا اور غلط بیانیہ“ تشکیل دیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق برطانوی نژاد امریکی براڈکاسٹر مہدی حسن کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے پاکستان کے سیاسی اور عسکری رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انٹرویو میں انہوں نے پہلے ’دوست‘ اور پھر مبینہ طور پر بننے والے ’دشمن‘ آرمی چیف جنرل (ر) جاوید باجوہ پر خصوصی باتیں کی۔
عمران خان کے ’انٹرویو‘ پر لیگی رہنما حنا پرویز کی مضحکہ خیز ٹوئٹ پر امریکی براڈ کاسٹر کا ردعمل
خیال رہے کہ مہدی حسن نے اڈیالہ جیل میں عمران خان کو سوالات ارسال کیے اور بانی پی ٹی آئی نے ان سوالات کے جوابات دیے جسے صحافی مہدی حسن نے اپنی میڈیا کمپنی ’زیٹیو‘ پر نشر کیا۔ اس ضمن میں یاد رہے مہدی حسن نے بتایا کہ وہ عمران خان کے کسی بھی جواب پر سوال نہیں کرسکے کیوںکہ انہوں نے سوالنامے اڈیالہ جیل ارسال کیے تھے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ اپنی قید کے لیے کس پر الزام لگاتے ہیں؟ عمران خان نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ جنرل باجوہ نے سارا منصوبہ بنایا اور میں کسی اور کو ذمہ دار نہیں ٹھہراتا، اُس نے سارا کھیل بہت احتیاط سے ترتیب دیا اور عمل کیا۔
انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ نے اکیلے ہی امریکا جیسے ممالک میں میرے بارے میں امریکی مخالف ہونے کا تاثر دیا، ایسا شخص جو امریکا سے اچھے تعلقات کا خواہاں نہیں ہے، عہدے میں توسیع کے نشے نے انہیں ناقابل اعتبار بنا دیا۔
میرے دور میں طاقت میرے پاس نہیں جنرل باجوہ کے پاس تھی، عمران خان
آپ نے اپنے دور اقتدار میں کسی دوست ممالک سے اچھے تعلقات برقرار نہیں رکھے؟ سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں ںے کہا کہ انہوں نے زیادہ تر ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات برقرار رکھے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ جنرل باجوہ کے زہر کا اثر قلیل مدتی ہو سکتا ہے لیکن یہ دیر تک نہیں رہے گا، زیادہ تر ممالک ہماری فوج کو غیر مستحکم سیاسی منظر نامے میں ایک مستحکم قوت کے طور پر دیکھتے ہیں، ایک شخص ’سربراہ‘ کی حیثیت سے وحشیانہ طاقت اور دھوکہ دہی کا استعمال کرتا ہے تو بہت سے ممالک کے لیے بات کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ’مجھے کوئی اعتراض نہیں اگر کوئی میرے سلوک کے بارے میں نہ بولے، لیکن دنیا کو جمہوریت اور پاکستان کے 25 کروڑ عوام کے لیے آواز اٹھانی چاہیے، جن کا مینڈیٹ دن دیہاڑے چرایا گیا ہے۔
عمران خان نے جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کیخلاف فوری تحقیقات کا مطالبہ کردیا
عمران خان نے لوگوں میں اپنی مقبولیت کی وجہ یہ بتائی کہ وہ ”ان سے کبھی جھوٹ نہیں بولتے“، عوام جانتے ہیں کہ کوئی رقم مجھے خرید یا تبدیل نہیں کر سکتی، وہ جانتے ہیں کہ میں انہیں کبھی مایوس نہیں کروں گا۔“
جب ان سے پوچھا گیا کہ دنیا کے لیے ان کا پیغام کیا ہے تو عمران خان نے زور دیا کہ ’یہ صرف عمران خان کے بارے میں نہیں ہے، یہ جمہوریت اور 25 کروڑ عوام کے حق خود ارادیت پر حملہ ہے‘۔
Comments are closed on this story.