Aaj News

اتوار, ستمبر 08, 2024  
03 Rabi ul Awal 1446  

راولپنڈی کے دارالامان میں خفیہ کیمروں کا انکشاف

خواتین کی پرائیویسی کا احترام نہیں کیا جاتا، بدسلوکی عام ہے، خوراک بھی ناقص دی جاتی ہے، سِول جج کی رپورٹ
اپ ڈیٹ 31 مئ 2024 09:35am

مختلف شکایات کی روشنی میں تفتیش کرنے پر راولپنڈی کے دارالامان میں خفیہ کیمروں کی تنصیب کا انکشاف ہوا ہے۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے حکم پر تفتیش کرنے سے معلوم ہوا کہ خواتین کی خواب گاہوں میں کلوز سرکٹ ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں۔

خفیہ کیمروں کے انکشاف نے مقامی ضلعی انتظامیہ کو ہلاکر رکھ دیا۔ مقامی عدلیہ نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ سِول جج صبا قمر کی نگرانی میں یہ دارالامان کی تلاشی کی کارروائی بعض خواتین کی اس شکایت پر کی گئی کہ ان کی “اسٹرپ سرچنگ’ کے دوران ویڈیو بھی بنائی جاتی ہے۔

تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ دارالامان کا عملہ وہاں ٹھہرائی جانے والی خواتین سے بدسلوکی کرتا ہے، انہیں ہراساں کرتا ہے اور انہیں کھانا بھی غیر معیاری دیا جاتا ہے جس سے وہ غذا و غذائیت کی قلت کا بھی شکار ہیں۔

سِول جج صبا قمر نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ دارالامان کی جن 13 خواتین سے بات کی گئی ان میں سے ہر ایک نہ کسی نہ کسی وجہ سے دارالامان چھوڑنے کی خواہش ظاہر کی۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ دارالامان میں خواتین کی پرائیویسی کا احترام نہیں کیا جاتا، اچھا کھانا نہیں دیا جاتا، بدسلوکی کی جاتی ہے، صفائی کا انتظام انتہائی ناقص ہے۔ کھٹملوں اور مچھروں کی بہتا ہے۔

سِول جج نے تحقیقات ایک خاتون کی تحریری شکایت پر کی جس نے صرف پناہ لینے کے صرف دو دن بعد دارالامان چھوڑ دیا۔ اس کا کہنا تھا کہ خواتین سے بدسلوکی کی جاتی ہے اور انہیں جسم فروشی پر بھی مجبور کیا جاتا ہے۔ بے لباس کرکے تلاشی کے دوران فلمنگ عام ہے اور جب وہ سوتی ہیں تب بھی ویڈیو بنائی جاتی ہے۔

تفتیش کے دوران دارالامان میں ٹھہری ہوئی خواتین کی اکثریت نے بتایا کہ اُنہیں کچھ خاص شکایت نہیں، سب کچھ ٹھیک ہے۔ دو خواتین نے خصوصی طور پر بدسلوکی کی شکایت کی۔

harassment

DARUL AMAN RAWALPINDI

CONCEALED CAMERAS

POOR SANITATION