گرمیوں میں آئس کریم کھانی چاہئے یا نہیں؟ ماہرین نے بتا دیا
موسم گرما میں عام طور پر ٹھنڈی چیزوں کا استعمال بڑھ جاتا ہے جو آپ کو راحت پہنچاتی ہیں۔ انہی میں آئس کریم بھی شامل ہے جو ہر بچہ بڑا بہت شوق سے کھاتا ہے۔
مگر کیا گرمیوں میں آئس کریم کا استعمال کرنا چاہئے اور اس کے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟
اگر آپ ایسا سوچتے ہیں کہ گرمیوں میں آئس کریم کھانا مفید ہے تو آپ غلط ہیں۔
انگور فلیورآئس کریم آخر کیوں دستیاب نہیں ہوتی؟
عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ گرمیوں میں آئس کریم کھانے سے جسم کو ٹھنڈک فراہم ہوتی ہے تو ایسا بالکل نہیں ہے۔
ماہرین کے مطابق آئس کریم کھانے سے جسم میں ٹھنڈک ضرور ہوتی ہے مگر اس کا استعمال گرمیوں کے موسم میں نقصان دہ ثابت ہوتا ہے، کیونکہ آئس کریم کی تاثیر گرم ہوتی ہے اور سردیوں میں آئس کریم کا استعمال زیادہ فائدہ مند ہے۔
آئسکریم آپ کے گلے میں ہونے والی خراش کا علاج
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ آئس کریم میں دودھ، چینی اور چکنائی کا استعمال ہوتا ہے جو جسم میں جا کر گرمی پیدا کرتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ آئس کریم کھانے کے بعد پیاس لگنے لگتی ہے۔
کیا آپ جانتے ہیں آئس کریم کون کس طرح بنتی ہے؟
لیکن اس سب کے باوجود آئس کریم کا استعمال گرمیوں میں زیادہ ہوتا ہے کیونکہ لوگوں کو سردیوں میں اکثر نزلہ، زکام اور کھانسی کی شکایت زیادہ رہتی ہے جس کے باعث وہ آئس کریم کھانے سے گریز کرتے ہیں۔
ایسی آئس کریم جو موت کا باعث بن سکتی ہے
گرمیوں کے موسم میں آئس کریم کھانے کے بجائے آپ لیموں پانی، ملک شیک ، ستو ، لسی جیسی اشیاء کا استعمال کرسکتے ہیں جو آپ کے جسم میں توانائی پیدا کرنے میں معاون کردار ادا کرسکتی ہیں۔
Comments are closed on this story.