اسرائیل پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، امریکا کا اعلان
امریکا نے واضح کردیا ہے کہ وہ اسرائیل سے متعلق اپنی پالیسی کسی طور نہیں بدلے گا۔ امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کے علاقے رفح میں آپریشن شروع ضرور کیا ہے تاہم اب تک اس نے سرخ لکیر پار نہیں کی۔
امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکی صدر نے فلسطینیوں کے حالِ زار سے چشم پوشی بھی اختیار نہیں کی۔ انہیں فلسطینیوں کے آلام و مصائب کا بھی اندازہ ہے۔
فلسطینی وزارتِ صحت کے حکام نے بتایا ہے کہ اتوار کو رفح میں پناہ گزینوں کے کیمپ پر اسرائیلی فوج کے حملے کے بعد لگنے والی آگ سے شہید ہونے والوں کی تعداد 45 ہوچکی ہے۔
اس کے باوجود امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا اسرائیل نے غزہ میں جو آپریشن شروع کیا ہے وہ محدود نوعیت کا ہے اور صدر بائیڈن نہیں سمجھتے کہ اسرائیل سرخ لکیر پار کر رہا ہے۔
جب جان کربی سے سوال کیا گیا کہ کتنی جلی ہوئی لاشیں صدر بائیڈن کو اسرائیل کے بارے میں اپنا موقف تبدیل کرنے پر مجبور کریں گی تو انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ امریکا نے فلسطینیوں اور اُن کی پریشانیوں کو بھلا دیا ہے۔
یاد رہے کہ صدر جو بائیڈن نے کئی مواقع پر کہا تھا کہ وہ رفح میں کسی بھی اسرائیلی فوجی کارروائی کی حمایت نہیں کریں گے۔ ماہِ رواں کے دوران انہوں نے امریکی بموں کی ایک شپمنٹ بھی اسرائیل بھیجے جانے سے روک دی تھی کیونکہ انہیں خدشہ تھا کہ یہ بم جنوبی غزہ کے شہر رفح پر بمباری میں استعمال ہوں گے۔
Comments are closed on this story.