پاکستان سے ڈرانے والے بھارتی دانشور نے پھر قضیہ کھڑا کردیا
کچھ دن قبل پاکستان کے حوالے سے انتہائی متنازع بیان دینے والے بھارتی دانشور اور کانگریس کے مرکزی رہنما منی شنکر ایر نے چین کے حوالے سے ایک بیان دے کر پھر قضیہ کھڑا کردیا۔
منی شنکر ایر نے ماہِ رواں کے وسط میں ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ پاکستان کو نظر انداز کرنے اور دیوار سے لگانے سے گریز کیا جائے کیونکہ وہ ایٹمی قوت ہے اور انتہائی اقدام کے طور پر ’مرتا کیا نہ کرتا‘ ایٹم بھی مار سکتا ہے۔ اس بیان پر بھارت میں بہت لے دے ہوئی تھی اور منی شنکر ایر پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ بھارتی عوام کو پاکستان سے ڈرا رہے ہیں۔
بھارتی حکمراں جماعت بی جے پی کا کہنا ہے کہ منی شنکر ایر نے اب چین کے حوالے سے متنازع بات کہی ہے جس سے کروڑوں بھارتی باشندوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔
دہلی کے دی فارن کارسپونڈنٹس کلب کے تحت کتاب ”نہرو کے اولین رنگروٹ“ کی تقریبِ رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے منی شنکر ایر نے 1962 میں بھارت پر چین کی لشکر کشی کا ذکر کرتے ہوئے چینی حملوں کو ’مبینہ‘ قرار دیا تھا۔
سابق حکمراں جماعت کانگریس کے سیکریٹری جنرل جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ چینی لشکر کشی کو مبینہ قرار دینے پر منی شنکر ایر نے معافی مانگ لی ہے۔ کانگریس کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ پارٹی نے اُن کے موقف سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے تاہم اُنہیں بڑھاپے کا ایڈوانٹیج دیا جانا چاہیے۔
Comments are closed on this story.