لگژری اور غیر ضروری درآمدی اشیا پر مزید ٹیکس کا امکان، ایف بی آر کا تخمیہ کتنا ہے؟
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 25-2024 میں کسٹم ڈیوٹی سے تقریباً 1,296 ارب روپے جمع کرنے کا تخمینہ لگایا ہے جس کے لیے بجٹ میں لگژری اور غیر ضروری اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی سمیت تجارتی ٹیکسوں میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔
بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے دوران مقررہ محصولات کی وصولی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے آنے والے بجٹ 25-2024 میں ”تجارتی ٹیکس“ پر بہت زیادہ انحصار جاری رہے گا۔
پاکستان کسٹمز ٹیرف کے جائزے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بہت سی درآمدی اشیا بشمول ہوم اپلائنسز، تیار مصنوعات اور غیر ضروری اشیا پر پہلے ہی متعدد ”تجارتی ٹیکس“ جیسے کسٹم ڈیوٹی، ریگولیٹری ڈیوٹی، اضافی کسٹم ڈیوٹی (اے ڈی سی، خصوصی کسٹم ڈیوٹی، سیلز ٹیکس، ودہولڈنگ ٹیکس اور ایکسائز ڈیوٹی عائد ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ”تجارتی ٹیکس“ پر انحصار کی پالیسی آئندہ مالی سال میں بھی جاری رہے گی کیونکہ 25-2024 میں دستاویزات کے ذریعے ملکی سطح پر محصولات کو متحرک کرنا اور ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنا آسان کام نہیں ہوگا۔
Comments are closed on this story.