پاکستانیوں کو یوم تکبیر کی چھٹی کتنے میں پڑی
وزیر اعظم شہباز شریف نے 28 مئی کو ”یوم تکبیر“ کے موقع پر عام تعطیل کا اعلان کیا تھا۔ جس کے بعد منگل کو تعلیمی ادارے، بینکس، عدالتیں، اسٹاک ایکسچینج، یہاں تک کہ کاروباری مراکز بھی دن بھر بند رہے، اس چھٹی کے باعث اسکولوں میں سالانہ امتحانات بھی تاخیر کا شکار ہوگئے۔
وزیراعظم نے پاکستان کی جانب سے 1998 میں چاغی میں کامیاب ایٹمی تجربے کی یاد میں چھٹی کا اعلان کیا تھا۔
قرضوں میں ڈوبا اور مہنگائی کا شکار پاکستان ایک غیرمستحکم معیشت ہے اور پہلے ہی آمدنی حاصل کرنے کیلئے جدوجہد کر رہا ہے، اس کے باوجود ہمیں سالانہ 120 سرکاری چھٹیاں ملتی ہیں۔
پاکستان میں جب قومی سطح پر ایک دن چھٹی ہوتی ہے تو اس کی وجہ سے ملکی جی ڈی پی کو 1 سے 2 فیصد نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جو 100 ارب روپے سے زیادہ کے برابر ہے۔
نجی ویب سائٹ کے مطابق اقتصادی تجزیہ کار خرم شہزاد کا کہنا ہے کہ ایک دن کی عام تعطیل سے قومی خزانے کو 1.1 سے 1.3 بلین ڈالر کے درمیان نقصان ہوتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر چھٹی ”اچانک“ ہو تو اس کا اثر بڑا ہو سکتا ہے۔
Comments are closed on this story.