الیکشن ٹربیونل کے قیام سے متعلق قانون میں ترمیم کا آرڈیننس منظور
حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن آرڈیننس جاری کردیا گیا، آرڈیننس کے ذریعے الیکشن ایکٹ 2023 میں ترمیم کی گئی۔
ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن آرڈیننس جاری کردیا گیا ہے، قائم مقام صدر مملکت اور چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے الیکشن کمیشن آرڈیننس کی منظوری دے دی، آرڈیننس کے تحت الیکشن ٹربیونل کے قیام سے متعلق قانون میں ترمیم کی گئی۔
آرڈیننس کے مطابق حاضر سروس کے ساتھ ریٹائرڈ جج انتخابی عذرداریوں سے متعلق الیکشن ٹربیونل کا حصہ ہوں گے۔
پیپلز پارٹی نے یوسف گیلانی سمیت 3 سینیٹرز کو اسمبلی رکنیت کا حلف اٹھانے سے روک دیا
آرڈیننس کے تحت الیکشن ٹربیونل ہائیکورٹ کے حاضر سروس ججز کے علاوہ ریٹائرڈ ججز بھی تعینات کیے جاسکیں گے۔
آرڈیننس کے ذریعے الیکشن ایکٹ 2023 میں ترمیم کی گئی، نیب آرڈیننس کے تحت زیر حراست ملزم کا ریمانڈ 14 دن سے بڑھا کر 40 دن کر دیا گیا۔
الیکشن کمیشن نے سینیٹ کے تمام کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری کردیے
اسی طرح نیب افسر کی جانب سے بدنیتی پر مشتمل نیب ریفرنس بنانے پر سزا 5 سال سے کم کر کے 2 سال کر دی گئی۔
انتخابی عزرداریوں سے متعلق الیکشن ٹربیونل کے قیام سے متعلق آرڈیننس بھی جاری کردیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن آرڈیننس کے تحت الیکشن ٹربیونل ہائیکورٹ کے حاضرسروس ججز کے علاوہ ریٹائرڈ ججز بھی بن سکیں گے۔
Comments are closed on this story.