Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

عرفان صدیقی نے عارف علوی کی ’ککر پھٹنے‘ والی ٹوئٹ کا جواب دیدیا

ملک ریاض اور عارف علوی کے ٹوئٹس پر ن لیگی رہنما کا تنقیدی تبصرہ
شائع 27 مئ 2024 06:01pm

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے ملک ریاض کے ٹوئٹ پر کئے گئے تبصرے کا جواب دے دیا ہے۔

گزشتہ روز بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض نے کہا تھا کہ کبھی بھی کسی کو اجازت نہیں دوں گا کہ وہ مجھے سیاسی مقاصد کے لیے پیادہ کے طور پر استعمال کرے۔

ملک ریاض نے ”ایکس“ پر جاری بیان میں کہا تھا کہ میری ساری زندگی، اللہ تعالٰی نے ہمیشہ مجھے اپنے اصول پر قائم رہنے کی رہنمائی کی ہے کہ میں کسی بھی معاملے میں سیاسی فریق نا بنوں۔

انہوں نے کہا کہ اب ایک سال سے زیادہ عرصے سے، مجھ پر سمجھوتہ کرنے کے لیے بہت دباؤ ہے، لیکن میں کبھی بھی کسی کو اجازت نہیں دوں گا کہ وہ مجھے سیاسی مقاصد کے لیے پیادہ کے طور پر استعمال کرے۔

ملک ریاض کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جدید ترین پراجیکٹس متعارف کروانے پر مجھے اور میرے کاروبار کو ہمیشہ نشانہ بنایا گیا ہے۔ 1996 سے آج تک ملک کی ترقی میں کردار ادا کرنے کی سزا بھگت رہا ہوں۔

انہوں نے زور دیا کہ میں نے ماضی میں اللہ تعالٰی کی مدد سے اس طرح کے دباؤ کا پوری ہمت اور طاقت کے ساتھ سامنا کیا ہے۔ آج بھی، ذاتی حیثیت میں، میں پورے یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں، ”over my dead body“۔

ملک ریاض نے مزید کہا کہ اپنی بیمار حالت اور پریشانی کے باوجود، میں اللہ کی مدد سے اس مصیبت کا سامنا کرنے کے لیے ثابت قدم ہوں، روزانہ مالیاتی کاروباری نقصان برداشت کر رہا ہوں اور پوری طرح دیوار کے ساتھ دھکیل دیا جا رہا ہوں، لیکن کسی دباؤ کے ہتھکنڈوں کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالوں گا۔

ملک ریاض کے اس پیغام پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر عارف علوی نے لکھا کہ ’پریشر کُکر کسی بھی دن پھٹ جائے گا اور جھلسا کر رکھ دے گا، خاص طور پر اُن لوگوں کو جن کا اقتدار پر جھوٹا، غاصبانہ اور ظالمانہ قبضہ ہے‘۔

انہوں نے ملک ریاض کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ ’مگر نقصان کس کو پہنچے گا؟‘

عارف علوی نے مزید کہا کہ بھاگنے والے راہ فرار اختیار کریں گے، وہ جنہوں نے بیرون ملک راستے ہموار کیے ہوئے ہیں اور ہمارا لوٹا ہوا مال و دولت سب باہر رکھا ہوا ہے، ہم وفادار پاکستانی جنہوں نے اپنے ملک میں جینے اور مرنے کا فیصلہ کیا ہوا ہے، ہم بھی دیکھیں گے کہاں جایئں گے۔ اللہ ایسے لوگوں پر دنیا بھی تنگ کرتا ہے’۔

انہوں نے اپنی طویل ٹوئٹ میں مزید کہا کہ ’مافیا یہ سمجھ لے اور ہم ڈنکے کی چوٹ پر اعلان کرتے ہیں کہ ہم بچائیں گے پاکستان کو، قوموں کی برادری میں عزت کے ساتھ کھڑا کریں گے اور ترقی کریں گے، میں دعوے کے ساتھ کہتا ہوں کہ اس جھوٹی، سفاک، غیر قانونی اور جابر حکومت کے تحت جاری لوٹ مار کی راکھ پر بھی تعمیر کر دیں گے اپنے وطن کو‘۔

سابق صدر نے کہا کہ ’یہ سب اللہ کے فضل و کرم سے ہی ممکن ہو گا، اس مٹی کے کا ایک انتہائی بہادر، دلیر، قابل فخر فرزند، محنت کش عوام کے دلوں کا سپریم کمانڈر ’عمران خان‘ کھڑا ہے، قیادت کر رہا ہے اور منزل تک پہنچا کر ہی دم لے گا۔

اب سابق صدر کے اس ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے ن لیگی سینیٹر عرفان صدیقی نے لکھا کہ’پی ٹی آئی پاکستان کے موجودہ حالات کو 1971 کی صورت حال جیسا قرار دیتے ہوئے، عمران خان کو مجیب الرحمان جیسا مقبول ترین لیڈر، آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو“انفرادی طور پر فیصلے کرنے والا“ جنرل یحییٰ خان اور مجیب کی ”جنگ آزادی“ کو خان کی ”جنگ حقیقی آزادی“ سے تشبیہہ دے رہی ہے۔’

انہوں نے مزید لکھا کہ ’ککر پھٹنے اور ایک نئے سقوط کا خطرہ ظاہر کرنے والوں کو یہ بھی بتا دینا چاہیے کہ خدا نخواستہ 1971 جیسے حالات پیدا ہوگئے تو مکتی باہنی کا کردار کون ادا کرے گا تاکہ قوم ابھی سے تیار ہو جائے‘۔

Arif Alvi

irfan siddiqui

MALIK RIAZ HUSSAIN