دباؤ رہا ہے مگر سیاست میں ’پیادہ‘ بننے سے انکاری ہوں، ملک ریاض
پاکستان میں پراپرٹی کے سب سے بڑے ٹائیکونز میں سے ایک ملک ریاض کہتے ہیں کجہ اُن پر ایک سال سے بھی زائد مدت سے شدید دباؤ رہا ہے تاہم انہوں نے سیاست میں کسی کا بھی ’پیادہ‘ بننے سے صاف انکار کردیا ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں افواہیں گرم ہیں کہ بحریہ ٹاؤن کے بانی ملک ریاض پر 19 کروڑ پاؤنڈ کے القادر ٹرسٹ اسکینڈل میں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کے خلاف گواہی دینے کے لیے بعض حلقوں کی طرف سے شدید دباؤ ڈالا جاتا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں ملک ریاض نے کہا کہ میں نے زندگی بھر اپنے اصولوں کا احترام کیا ہے اور ہر مشکل میں اللہ سے مدد مانگی ہے۔ اور یہ کہ میں نے کبھی سیاسی بنیاد پر کسی کا ساتھ دے کر کسی کے خلاف فریق بننے کی کوشش نہیں کی۔
ملک ریاض نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ میں نے ملک کی بھرپور ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کی خاطر ہمیشہ جدید ترین طرزِ فکر پر مشتمل منصوبے پیش کیے ہیں مگر اس حوالے سے میری خدمات کا اعتراف کرنے کے بجائے مختلف حلقوں کی طرف سے مجھے تنقید و تنقیص کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ اللہ کے کرم سے میں ہر طرح کے دباؤ کو برداشت کرنے کے قابل رہا ہوں اور اب بھی یہی حال ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’پاکستان میں جدید ترین پراجیکٹس متعارف کروانے پر مجھے اور میرے کاروبار کو ہمیشہ نشانہ بنایا گیا ہے ، 1996 سے آج تک ملک کی ترقی میں کردار ادا کرنے کی سزا بھگت رہا ہوں‘۔
ملک ریاض نے کہا کہ ’میں نے ماضی میں اللہ تعالٰی کی مدد سے اس طرح کے دباؤ کا پوری ہمت اور طاقت کے ساتھ سامنا کیا ہے۔ میں اللہ کی مدد سے اس مصیبت کا سامنا کرنے کے لیے ثابت قدم ہوں، روزانہ مالیاتی کاروباری نقصان برداشت کر رہا ہوں اور پوری طرح دیوار کے ساتھ دھکیل دیا جا رہا ہوں، لیکن کسی دباؤ کے ہتھکنڈوں کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالوں گا۔ اللہ تعالٰی اس مشکل دور میں عزت کے ساتھ میری رہنمائی اور مدد کرے گا اور مجھے سرخرو کرے گا۔
Comments are closed on this story.