Aaj News

جمعرات, جون 27, 2024  
20 Dhul-Hijjah 1445  

’کسی اور سیارے کی مخلوق‘ کیلئے 56 ارب ڈالر کا پیکیج؟

ٹیسلا کے سی ای او کیلئے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے مجوزہ پیکیج کو کارپوریٹ سیکٹر میں شدید تنقید کا سامنا
شائع 26 مئ 2024 02:11pm

دنیا کی مالدار ترین شخصیات میں نمایاں مقام رکھنے والے ایلون مسک کے لیے اُن کے ادارے ٹیسلا کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 56 ارب ڈالر کا سیلری پیکیج تجویز کیا ہے۔ اس پیکیج کو مختلف حلقوں کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔ پراکسی ایڈوائزری فرم گلاس لیوئس نے ٹیسلا کے شیئر ہولڈرز کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ایلون مسک کا مجوزہ سیلری پیکیج مسترد کردیں۔

اگر یہ پیکیج منظور کرلیا جاتا ہے تو اِسے امریکا کے کارپوریٹ سیکٹر کی تاریخ میں چیف ایگزیکٹیو آفیسر کی سطح پر سب سے بڑے سیلری پیکیج کا درجہ حاصل ہوجائے گا۔ اس پے ڈیل کو کاروباری دنیا کی طرف سے شدید مخالفت اور تنقید کا سامنا ہے۔ ٹیسلا کے بورڈ آف ڈائریکٹرز پر ایلون مسک سے قریبی تعلقات کا الزام بھی عائد کیا جارہا ہے۔

’گلاس لیوئس‘ نے ایک بیان میں کہا کہ اس سیلری پیکیج کی منظوری سے اس کاروباری ادارے کی مالیاتی پوزیشن پر شدید منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ کاروباری حلقوں کا کہنا ہے کہ ایلون مسک نے کئی منصوبے ایک ساتھ شروع کیے ہیں۔ ان پر دباؤ بڑھا ہے اور کسی ایک بڑے منصوبے کی ناکامی پورے گروپ کی مالی حیثیت اور ساکھ پر اثر انداز ہوگی۔

ایلون مسک نے دو دن قبل ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ میں غیر ارضی مخلوق (alien) ہوں اور یہ بھی جانتا ہوں کہ لوگ میری بات پر یقین نہیں کریں گے اس لیے اپنے غیر ارضی مخلوق ہونے کے بارے میں شواہد بھی پیش کرنے کے لیے تیار ہوں۔ یہ بات انہوں نے اپنی انتہائی غیر معمولی ذہانت کی دلیل کے طور پر کہی تھی۔

ایلون مسک کے لیے تجویز کیے جانے والے پے پیکیج میں کوئی متعین سیلری ہے نہ کیش بونس۔ اس میں ایلون مسک کے لیے معاوضہ ٹیسلا کی مارکیٹ ویلیو سے مشروط کیا گیا ہے۔ ایل ایس ای جی ڈیٹا کے مطابق ٹیسلا کی مارکیٹ ویلیو اس وقت 571 ارب 60 کروڑ ڈالر ہے اور 2028 تک 650 ارب ہوچکی ہوگی۔

گلاس لیوئس نے ایلون مسک کے پے پیکیج پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس پیکیج کے رو بہ عمل آنے سے شیئر ہولڈرز کی حق تلفی ہوگی کیونکہ یہ غیر حقیقت پسندانہ پیکیج ہے۔ رواں ماہ فائنانشل ٹائمز سے ایک انٹرویو میں ٹیسلا کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین رابن ڈینہوم نے کہا تھا کہ ایلون مسک اس پے پیکیج کا حقدار ہے کیونکہ اُس کی قیادت میں ادارے نے آمدنی کے تمام اہداف حاصل کیے ہیں اور شیئرز کی ویلیو بھی اندازوں سے کہیں زیادہ بڑھی ہے۔

ایلون مسک 2008 میں ٹیسلا کے سی ای او بنے تھے۔ چند برسوں میں اُنہوں نے باٹم لائن بہتر بنانے کے لیے غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ 2018 میں ٹیسلا کا منافع 2 ارب 20 کروڑ ڈالر تھا جو اب 15 ارب سے زیادہ ہے۔

پراکسی ایڈوائزری فرم گلاس لیوئس نے ٹیسلا کے شیئر ہولڈرز کو مشورہ دیا ہے کہ ایلون مسک کے بھائی کِمبل مسک کے بجائے ٹوئنٹی فرسٹ سینچری فاکس کے سی ای او جیمز مرڈوک کو بورڈ آف ڈائریکٹرز کے لیے منتخب کریں۔

Elon Musk

EXTREME PAY PACKAGE

TESLA BOARD OF DIRECTORS

SEVERE CRITICISM

$56 BILLION